نئی دہلی ۔ 24 فبروری۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے آج راجیہ سبھا میں بتایا ہے کہ پاکستان نے جموں و کشمیر میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران 685 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجہ میں 24 افراد بشمول 8 سکیوریٹی اہلکار کی موت واقع ہوگی ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے بتایاکہ فوج کی زیرنگرانی لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی کے 126 واقعات پیش آئے جبکہ بارڈر سکیورٹی فورس کی زیرنگرانی بین الاقوامی سرحد پر 559 خلاف ورزی کے واقعات پیش آئے ہیںجہاں پر پاکستانی رینجرس کی فائرنگ میں 5 فوجی ، بی ایس ایف کے 3 جوان اور 16 شہری ہلاک ہوگئے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہاکہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ایک وجہ تعمیراتی کام جیسے مقامی عوامل شامل ہیں۔ تاہم ہندوستانی فوج اور بی ایس ایف نے بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ جب بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے پاکستانی فوج کے حکام کے علم میں لایا جارہا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ اور ڈائرکٹر جنرلس آف ملٹری آپریشنس کے درمیان ہفتہ وار فلیگ میٹنگ منعقد کی جاتی ہیں ۔ انھوں نے مزید بتایا کہ سفارتی طریقہ کار کے ذریعہ پاکستان سے یہ اصرار کیا جارہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کی سختی سے پابندی کرے ۔ دریں اثناء مرکزی مملکتی وزیر داخلہ مسٹر کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران بتایا کہ بین الاقوامی سرحد سے مداخلت کاری کا سلسلہ جاری ہے لیکن گزشتہ 3 سال سے اس کا مخصوص طریقہ کار سامنے نہیںآیا ۔ یہ مداخلت کاری مختلف اشکال میں جاری ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ سال 2012 ء میں ہند ۔ بنگلہ دیش سرحد پر مداخلت کاری کے 707 واقعات اور ہند ۔ پاک کے سرحد پر 322 واقعات پیش آئے ہیں۔ سال 2014 میں بالترتیب 1018 اور 268 واقعات پیش آئے ہیںجبکہ جاریہ سال کے پہلے ماہ میں ہند ۔ بنگلہ دیش سرحد پر 86 کیس اور ہند ۔ پاکستان سرحد پر 4کیس پیش آئے ہیں۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ رات کے اوقات میں مداخلت کی روک تھام کیلئے سرحدوں پر فلڈ لائیٹس نصب کئے جارہے ہیں اور سرحدی علاقوں میں مزید چوکیاں قائم کی جارہی ہے ۔