سرینگر۔3مئی ( سیاست ڈاٹ کام) سخت گیر حُریت کانفرنس نے آج دعویٰ کیا کہ پاکستانی پرچم لہرانا کوئی فوجداری جرم نہیں ہے بلکہ صرف ’’اظہارمایوسی‘‘ ہے ۔ چیف منسٹر مفتی محمد سعید کا اس واقعہ کے خلاف کارروائی کرنے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حُریت کانفرنس کے ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ ریاستی ہائیکورٹ کے 1983ء میں فیصلے کے بموجب پاکستانی پرچم لہرانا فوجداری جرم کے دائرے میں شامل نہیں ہے ۔پرچم لہرانا کسی بھی ملک کے خلاف اعلان جنگ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ انہوں نے اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے جو حُریت کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی کے جلسہ عام میں چند روز قبل پیش آیا تھا ‘ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہمارے وفاق کا پرچم لہرانا بعض نوجوانوں کی جذباتی حرکت تھی جنہوں نے پاکستانی پرچم بھی لہرایا تھا‘ یہ کوئی نہیں بات نہیں ہے ۔ ترجمان نے دلیل پیش کی کہ حلال اور ستارہ پاکستانی پرچم اور حُریت کانفرنس کے پرچم میں مشترک ہے اور یہ صرف ایک اتفاق ہے ۔ یہ علامتیں طویل مدت سے اسلام کے ساتھ وابستہ ہیں ۔ چیف منسٹر کے بیان پر کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔