پاکستانی والدہ کو ہندوستان سے بیٹے کی واپسی کی امید

کراچی۔یکم نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کی ایک ماں کو اپنے 15سالہ بیٹے سے دوبارہ ملاپ کی اُمید ہے ۔ اسے اطلاع ملی ہے کہ حکومت ہند میںاس کا مقدمہ دوبارہ کھول دیا ہے ۔ رضیہ بیگم کراچی کے اورنگی ٹاؤن کے قریب ایک چھوٹے سے دیہات کی متوطن ہے ۔ اُس نے کہا کہ انصار برنی ٹرسٹ نے اطلاع دی ہے کہ حکومت ہند نے اُس کے بیٹے کے مقدمہ کا دوبارہ آغاز کیا ہے جس کے نتیجہ میں اُس کا بیٹا محمد رمضان دوبارہ اس تک پہنچ سکتا ہے ۔ برنی رمضان کے مقدمہ کی پیروی کررہے تھے ۔ انہوں نے متعلقہ دستاویزات ہندوستان کے سفیر برائے پاکستان کے حوالے کردی ہیں جن میں رمضان کے دادا ‘ دادی کے پاسپورٹس بھی شامل ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ رمضان رضیہ بیگم کا بیٹا ہے ۔ ہندوستانی عہدیدار مبینہ طور پر غور کررہے ہیں کہ رمضان کا مقدمہ دوبارہ شروع کیا جائے کیونکہ وہ دستاویزات کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ۔ حکومت ہند نے اس بات کا نوٹ لیا ہے اور یہ مثبت تبدیلی ہے ۔قانون داں برنی نے کہا کہ رمضان کی شناخت ثابت ہوچکی ہے اور اُس نے حکومت پاکستان پر واضح کردیا ہے کہ رمضان کے ترک وطن کی درخواست کی کارروائی مناسب سطح پر کی جائے ۔ رضیہ بیگم نے کہا کہ وہ رمضان کی واپسی کی عرصہ سے امید کررہی تھیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کے والد نے زبردستی اسے 2008ء میں بنگلہ دیش منتقل کیا تھا لیکن ستمبر میں اس نے اس کی تصویر انٹرنیٹ پر دیکھ کر پہچان لیا تھا اور اس سے فون پر باقاعدہ بات کیا کرتی تھی ۔ گونگی بہری لڑکی گیتا کے 15سال تک پاکستان میں پھنسے رہنے کے بعد ہندوستان کو واپسی سے رضیہ بیگم کی اُمید جاگ اٹھی ہے کہ وہ بھی ہندوستان میں پھنسے ہوئے اپنے بیٹے رمضان سے دوبارہ مل سکے گی ۔