جے پور 21فروری ( سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان میں جے پور سنٹرل جیل میں قیدیوں کے جھگڑے میں مارا گیا سزایافتہ پاکستانی قیدی شکراللہ کو دہشت گرد تنظیموں کو پیسہ مہیا کروانے اور دہشت گردانہ سازش رچنے کے الزام میں راجستھان پولیس نے اس کے سات دیگر ساتھیوں کے ساتھ تقریباََ نو سال قبل گرفتار کیا تھا ۔ ذرائع نے آج بتا یا کہ راجستھان پولیس کو خفیہ جانچ میں اس کے دہشت گر د تنظیم لشکرِ طیبہ سے تعلق ہونے کی خٖفیہ اطلاح موصول ہو ئی تھی ۔ اس کے بعد اس پر خٖفیہ طور پر نظر رکھی گئی ۔ فون کال کی ریکارڈنگ میں اس کے پاکستان کے دہشت گرد تنظیم لشکرِ طیبہ کے سلیپر سیل ہو نے کا پختہ اطلاح ملی ، اس پر اسے 2010 میں اس کے پاکستانی ساتھیوں اصغر علی اور محمد اقبال سمیت ہندوستان کے نشاچند علی ،پون پوری ، ارون جین ، قابل خان اور عبدالمجید کے ساتھ کر لیا گیا ۔