لندن ۔ 5 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے تو اس بات کا ادراک کر لیا ہے کہ اندرون ملک امن اور خوشحالی کیلئے ہندستان کے ساتھ فوجی تعاون ناگزیر ہے لیکن اس رُخ پر پاکستان کے اعلیٰ فوجی افسروں کی پیش قدمی کا ہندستان خاطر خواہ جواب نہیں دے رہا ہے۔ یہ خیال برطانوی صائب الرائے ادارے رائل یونائیٹس سروس انسٹی ٹیوٹ [آر یو ایس آئی] کا ہے ۔ اس رپورٹ میں جنرل باجوہ کی طرف سے اس سال اسلام آباد میں پاکستان ڈے ملٹری پریڈ میں ہندستانی فوجی اتاشی سنجے وشواس راو اور ان کی ٹیم کو مدعو کئے جانے کو اپنی نوعیت کا پہلا تاریخی واقعہ بتایا گیا ہے ۔ اس کے دوہفتے کے بعد جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج ہندستان کے ساتھ امن اور بات چیت کی خواہاں ہے اور ہندستان اور پاکستان دونوں اسی سال ستمبر میں روس میں چینی شراکت والی مشترکہ فوجی مشق میں حصہ لیں گی۔