پاکستانی فوج کی ملک گیر ’’رد الفساد‘‘ کارروائی

اسلام آباد ۔ 22 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی فوج نے آج ملک گیر سطح پر فوجی کارروائی ’’ردالفساد‘‘ کا آغازکردیا تاکہ دہشت گردوں کا صفایا کیا  جاسکے اور انسداد دہشت گردی کارروائیوں سے موصولہ فوائد کو مرتکز کیا جاسکے۔ چند دن قبل ایک خودکش بم بردار نے حضرت لال شہباز قلندر ؒ کی درگاہ پر سندھ میں خودکش بم دھماکہ کیا۔ آپریشن ردالفساد ملک گیر سطح پر شروع کیا گیا ہے۔ فوج کے ذرائع ابلاغ شعبہ انٹر سرویسیس روابط عامہ کے بیان کے بموجب کارروائی کا مقصد دہشت گردی کے رہائشی علاقوں میں نمایاں خطرہ کا صفایا اور اب تک کی ہوئی فوجی کارروائیوں سے محصولہ فوائد کا ارتکاز ہے تاکہ پاکستان کی سرحدوں کے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنایا جاسکے۔ پاکستانی فضائیہ، بحریہ اور بری افواج کے علاوہ نفاذ قانون صیانت محکمے سرگرمی کے ساتھ اس کارروائی میں شرکت کریں گے اور ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کردیں گے۔ کارروائی کے نتیجہ میں صیانتی اور انسداد دہشت گردی کارروائیوں کا رینجرس کی جانب سے پاکستانی پنجاب میں آغاز ہوگا اور ان کارروائیوں کو ملک گیر سطح پر جاری رکھا جائے گا تاکہ سرحد کے حفاظتی انتظامات پر مؤثر توجہ مرکوز کی جاسکے۔ ملک گیر سطح پر غیرمسلح کرنے کی تحریک بھی چلائی جائے گی۔ دھماکو مادوں پر قابو پایا جائے گا۔ کارروائیوں کی نمایاں خصوصیت قومی لائحہ عمل کی پیروی ہوگی۔ کارروائی کے آغاز کا فیصلہ جنرل قمر جاوید باجوا کی زیرقیادت اعلیٰ سطحی صیانتی میٹنگ میں جو لاہور میں منعقد ہوئی تھی، کیا گیا۔ ڈائرکٹر جنرل پنجاب پولیس اور محکمہ سراغ رسانی کے عہدیداروں کے علاوہ پنجاب میں تعینات اعلیٰ سطحی فوجی عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ پاکستان کی فوج نے قبل ازیں شمالی وزیرستان میں جو پاکستان ۔ افغانستان سرحد پر واقع ہے، علاقہ کو عسکریت پسندوں سے پاک کرنے کیلئے فوجی کارروائی ’’ضرب عضب‘‘ کی تھی۔ وادی سوات میں 2009ء میں اسی سال جنوبی وزیرستان میں فوجی کارروائی راہ راست کی گئی تھی۔