جموں ؍ نئی دہلی ۔ 8 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد پر آج رات جنگ بندی کی تازہ خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے شلباری اور فائرنگ کا سلسلہ شروع کردیا۔ ضلع جموں میں سب سیکٹر کنچک اور پرگوار کے علاوہ ضلع کٹھوا میں ہیرا نگر کے مقام پر آج جملہ تین جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔ بی ایس ایف نے زبردست جوابی کارروائی کی اور فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ پولیس نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستانی رینجرس نے 50 سرحدی چوکیوں اور 35 مضافات کو نشانات بنایا جن میں دو خواتین ہلاک اور 15 بشمول 3 بی ایس ایف جوان زخمی ہوگئے۔ جاریہ ماہ ایک ہفتہ کے دوران جموں اور پونچھ اضلاع میں پاکستانی فائرنگ اور شلباری کی وجہ سے جملہ 8 افراد ہلاک اور 75 زخمی ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ پاکستانی سرحد پر حالات بہت جلد بہتر ہوجائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان اس بلااشتعال شلباری کا مؤثر جواب دے رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری یہ جوابی کارروائی تب تک جاری رہے گی جب تک دوسری طرف سے فائرنگ کا سلسلہ رک نہیں جاتا۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بات چیت اسی وقت ہوسکتی ہے جب پاکستان سنجیدگی کا مظاہرہ اور اپنا موقف واضح کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس معاملہ میں کسی تیسرے فریق بشمول اقوام متحدہ کی مداخلت قبول نہیں کرے گا کیونکہ پاکستان اقوام متحدہ سے رجوع ہوا ہے۔ نریندر مودی نے ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا کی جانب سے منعقدہ ایٹ ہوم میں شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر پاکستان کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ حالات بہت جلد بہتر ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کچھ نہیں کہا لیکن اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی شلباری کا سخت جواب دیا جائے گا اور ہندوستان ڈپلومیسی کی راہ اختیار نہیں کرے گا۔ ہندوستان کی جوابی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے ذرائع نے پاکستانی میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا کہ گذشتہ دو دن کے دوران وہاں 35 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ کل 20 اور اس سے ایک دن پہلے 15 افراد ہندوستانی کارروائی کا نشانہ بنے۔ تاہم آزادانہ طور پر اس کی توثیق نہیں ہوسکی۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور فوجی سربراہ دلبیر سنگھ سوہاگ نے وزیراعظم نریندر مودی کو بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کی تازہ صورتحال سے واقف کرایا۔ آئی جی بی (جموں زون) راجیش کمار نے آج میڈیا کو بتایا کہ ہند ۔ پاک سرحد پر شلباری سے متاثرہ عوام کے تخلیہ کیلئے کرائسیس مینجمنٹ گروپ قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر سیکوریٹی فورس قابل تعریف کام انجام دے رہی ہے۔ وہ پاکستانی فائرنگ کا خاطرخواہ اور مؤثر جواب دے رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرحدی علاقوں سے منتقل کئے گئے عوام کیلئے 36 کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ اس دوران مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ کرن رجیجو نے ہریانہ کے کرنال میں کہا کہ موجودہ صورتحال کے پس منظر میں کوئی فلیگ میٹنگ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا مسلسل اور مؤثر جواب دیا جارہا ہے ۔ مرکزی وزیر جتندر سنگھ نے آج کہا کہ مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی میں ملوث رینجرس کے پس پردہ پاکستانی فوج ہے۔ انہوں نے آج سرحدی علاقوں کا دورہ کیا۔