ممبئی30 جون (سیاست ڈاٹ کام) انڈین آرمی کے اہم دستاویزات پاکستانی فوج کو مہیا کرانے کے الزامات کے تحت گرفتار دہلی کے ایک مسلم نوجوان کو گذشتہ دنوں الہ آباد ہائی کورٹ نے مشروط ضمانت پر رہا کئے جانے کے احکامات جاری کئے ۔ یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیت علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔گلزار اعظمی نے معاملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ23 فروری2014کو انسداد دہشت گرد دستہ نے اندراجیت خوشاوا نامی شخص کو آفیشیل سیکریسی ایکٹ کی دفعات 3/4/5/9 کے تحت گرفتار کیا تھا اور اس پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس کے قبضہ سے ہندوستانی فوج کے اہم دستاویزات ضبط کیئے گئے تھے اور اس تعلق سے صدر بازار پولس اسٹیشن جھانسی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔گلزار اعظمی نے بتایا کہ 4ستمبر 2016کو راجدھانی ایکسپریس سے محمد اعجاز شاہ خان نامی نوجوان اس کے دیگر6 ساتھیوں کے ہمراہ سفر کررہا تھا جسے اے ٹی ایس نے دوران سفر ان الزامات کے تحت گرفتار کیا کہ وہ اندرجیت سے معلومات لیکر پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کو پہنچاتا تھا اور اس نے اندر جیت کے اکاؤنٹ میں پیسے بھی منتقل کئے تھے ۔