پاکستانی فضائیہ کا طیارہ حادثہ کا شکار ،4 ہلاک

کراچی ۔ 3 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی فضائیہ کا ایک مائرج طیارہ جو تربیتی مہم پر تھا ایک بس ڈپو پر جو شہر کے مضافات میں ہے حادثہ کاشکار ہوگیا ، جس کی وجہ سے 4 افراد بشمول دونوں پائلیٹ ہلاک ہوگئے ۔ طیارہ یوسف گوٹ علاقہ میں بس ڈپو پر حادثہ کا شکار ہوا جہاں دس بسیں کھڑی ہوئی تھیں جو شعلہ پوش ہوگئیں۔ سرکاری عہدیداروں کے بموجب بس ڈپو پر آگ بھڑک اُٹھی لیکن اس پر آتش فرو عملہ نے قابو پالیا۔ ٹی وی خبررساں چینلس پر حادثہ کے مقام سے دھویں کا اُٹھتا ہوا بادل دکھایا گیا ۔ فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ ایک ونگ کمانڈر اور ایک اسکواڈرن لیڈر معمول کی عملی تربیتی مہم پر تھے

جبکہ طیارہ کا حادثہ پیش آیا ، دونوں پائلیٹ مقام واردات پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ایک شخص جو بس ڈرائیور تھا حادثہ میں ہلاک ہوا۔ دیگر چار افراد زخمی ہوگئے جنھیں مقامی ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔ فضائیہ کے ترجمان کے بموجب طیارہ کے ایندھن میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی تھی ۔ اسلام آباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب کم از کم 7 افراد ہلاک اور دیگر 3 زخمی ہوگئے جبکہ پاکستان کے گڑبڑ زدہ شمال مغربی علاقہ میں لب سڑک بم دھماکہ ہوا ۔ ایک منی بس جو مسافروں کو منتقل کررہی تھی ضلع خرم کے قصبہ پارہ چنار میں دھماکہ کی زد میں آگئی تھی۔ یہ قصبہ افغانستان کی سرحد سے قریب ہے ۔ ایک صیانتی عہدیدار کے بموجب فرقہ وارانہ حملہ اس حادثہ کی وجہ ہوسکتی ہے ۔ شیعہ علاقہ میں ایک سنی مسافر کو نشانہ بناکر حملہ کیا گیا تھا ۔ اس حملے میں جملہ 7 افراد ہلاک ہوئے ۔ دیگر 3 افراد زخمی ہیں جنھیں مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔ یہ علاقہ کبھی طالبان کے زیرقبضہ تھا جو وقفہ وقفہ سے شیعہ طبقہ پر حملے کیا کرتے تھے لیکن فوج نے کئی کارروائیاں کرتے ہوئے اس علاقہ کو عسکریت پسندوں سے پاک کردیا تھا ۔

دریں اثناء نامعلوم بندوق برداروں نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے فوج کی طلایہ گرد پارٹی میں سے دو اعلیٰ سطحی ارکان عملہ کو زخمی کردیا۔ فوجی معمول کے مطابق طلایہ گردی کررہے تھے جبکہ لال مسجد کے قریب اُن پر حملہ کیا گیا ۔ دو زخمی فوجی آب پارہ علاقہ کے اسپتال منتقل کردیئے گئے ہیں،کسی نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ صریح الحرکت فورس نے طلایہ گردی کے فرائض انجام دینا شروع کردیئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ چودھری نثار نے پولیس کے خصوصی طلایہ گرد شعبہ قائم کئے ہیں جن میں نیم فوجی فورسیس کا عملہ بھی شامل ہے تاکہ دارالحکومت کے علاقہ کو عسکریت پسندوں کے حملے سے محفوظ رکھا جائے ۔