پاکستانی عیسائی لڑکیوں سے چینی مردوں کا شادی کرنے والا ریاکٹ

گوجرانوالہ ۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین اور لڑکیاں جو عیسائی طبقہ سے وابستہ ہیں، کو حالیہ مہینوں میں چین کے مردوں کے ساتھ بطور دلہن بھیجے جانے کے کئی معاملات سامنے آئے ہیں جیسا کہ کہا جارہا ہیکہ میں پاکستانی عیسائی لڑکیاں اس وقت چینی مردوں کی پہلی پسند بن چکی ہیں۔ اس سلسلہ میں چین اور پاکستانی دلال اپنی پوری توانائی کے ساتھ پاکستانی عیسائی لڑکیوں کو چرچس کے باہر بھی شادی کیلئے راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کبھی کبھی تو پادریوں کو بھی اس بات کی خطیر رقم دی جارہی ہیکہ وہ فلاں فلاں لڑکی کو یقین دلائیں کہ اگر وہ چینی مرد سے شادی کرتی ہے تو اس کی عوض لڑکی کے والدین کو بھی خطیر رقم دی جائے گی۔ والدین کو ہزاروں ڈالرس دیکر یہ باور کروانے کی کوشش کی جاتی ہیکہ ان کا ہونے والا داماد ایک مالدار عیسائی ہے جبکہ حقیقت میں نہ تو دولہا مالدار ہوتا ہے اور نہ ہی عیسائی۔ پاکستانی عیسائی لڑکیاں جب چین پہنچ جاتی ہیں تو وہ اپنے آپ کو چین کے دوردراز علاقوں میں یکا و تنہا پاتی ہیں جہاں انہیں جنسی استحصال کا خطرہ بھی لاحق رہتا ہے۔ چینی زبان سے ناواقفیت کی وجہ سے وہ بات چیت بھی نہیں کرسکتیں۔ یہاں تک کہ پانی کے ایک گلاس کیلئے بھی انہیں ترجمہ والے ایپ کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔