پاکستانی رینجرز کی بین الاقوامی سرحد پر‘‘فائر بندی‘‘کی درخواست

پاکستانی بلااشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دینے بی ایس ایف کا ادعا ‘ فائرنگ ہنوز جاری
جموں ، 20 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) جموں وکشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھالنے والی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی رینجرز نے اتوار کے روز بی ایس ایف سے مواصلاتی رابطہ قائم کرکے ‘بین الاقوامی سرحد’ پر فائر بندی کی التجا کردی۔ یہ پیش رفت بین الاقوامی سرحد پر 18 مئی کی ہلاکت خیز گولہ باری کے دو روز بعد سامنے آئی ہے ۔ واضح رہے کہ 18 مئی کو جموں اور سانبہ اضلاع میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی رینجرز کی شدید مارٹر شلنگ کے نتیجے میں سرحد کے اس پار 4 عام شہریوں اور ایک بی ایس ایف کانسٹیبل سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ قریب ایک درجن دیگر زخمی ہوئے ۔ زخمیوں میں بی ایس ایف کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھی شامل تھا۔ بی ایس ایف جموں فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل رام اوتار نے بین الاقوامی سرحد کی صورتحال کو انتہائی کشیدہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بی ایس ایف اہلکاروں کی جوابی کاروائی سے پاکستان کو کافی نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا تھا ‘ہم نے اس بار بھی اُن کی فائرنگ کا موثر جواب دیا ہے ۔ اُن کا بھی بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے ۔ پاکستان کو ہوئے نقصان کے بارے میں آپ کو وہاں کے میڈیا سے معلوم ہوجائے گا’پاکستانی میڈیا نے بتایا تھا کہ 18 مئی کو بھارتی فوج کی سیالکوٹ میں ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ سے ایک ماں اور اس کے تین بچے ہلاک ہوئے ۔ پاکستان میڈیا نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے حوالے سے بتایا تھا کہ صوبہ پنجاب کے سیالکوٹ سیکٹر میں ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک ماں اور اس کے تین بچے ہلاک جبکہ 10 دیگر زخمی ہوگئے ۔آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا ‘سیالکوٹ سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک خاتون اور اس کے تین بچے ہلاک جبکہ 10 دیگر زخمی ہوگئے ہیں’۔ مہلوکین کی شناخت کلثومہ اور اس کے تین بچوں مہوش، صفیہ اور حمزہ کی حیثیت سے کی گئی تھی۔بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا ‘بی ایس ایف کی جانب سے پاکستان کی بلااشتعال شلنگ کا منہ توڑ جواب دیا جارہا ہے ۔ اس کے نتیجے میں پاکستانی رینجرز فائر بندی کی التجا کرنے پر مجبور ہوئے ہیں’۔ انہوں نے کہا ‘پاکستانی رینجرز نے بی ایس ایف سے مواصلاتی رابطہ قائم کرکے فائرنگ روکنے کی درخواست کی’۔ترجمان نے مزید کہا ‘بی ایس ایف نے گذشتہ تین دنوں کے دوران پاکستانی رینجرز کو نشانہ بناکر اُن کو شدید نقصان پہنچایا’۔ 15 مئی کو سانبہ میں پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کا اہلکار جاں بحق ہوا۔17 مئی کو اسی سیکٹر میں پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 1999 ء کے تنازعے کے بعد سنہ 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ تاہم جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔