پاکستانی حکام کی خودسپرد انتہا پسند سے پوچھ گچھ

اسلام آباد۔ 18 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی حکام خودسپرد سینئر عسکریت پسند سے پوچھ گچھ کررہے ہیں جس نے رضاکارانہ طور پر خودسپردگی اختیار کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ خودسپردگی ایک انتہا پسند اسلامی گروپ کے زوال کی ابتداء ہے جس نے حالیہ دنوں میں کئی حملے کئے تھے۔ فوجی عہدیداروں نے آج توثیق کی کہ جماعت الااحرار گروپ کے سابق ترجمان اور کلیدی رکن احسان اللہ احسان نے حالیہ دنوں میں رضاکارانہ طور پر خودسپردگی اختیار کی ہے۔ حکام نے مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی اور صرف اتنا کہا کہ احسان پاکستانی طالبان سے چار سال قبل علیحدہ ہوگیا تھا اور علیحدہ شدہ دیگر گروپ میں شامل ہوگیا تھا جس نے 31 مارچ کو ایک شیعہ مسجد پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 24 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ حکام نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر یہ بات بتائی کیونکہ انہیں میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ احسان کی خودسپردگی اور اس کے ذریعہ حاصل ہوئی معلومات کی بنیاد پر کئی دیگر لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی اور ہتھیاروں کا ذخیرہ بھی ضبط کیا گیا۔