آئی پی ایل اسکینڈل میں تحقیقات کا سامنا ، چنڈیلا کی میچ فکسنگ کیلئے رقمی ادائیگی کا انکشاف
نئی دہلی۔ 23 مئی (پی ٹی آئی) آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل دن بہ دن گہرا اور وسیع ہوتا جارہا ہے اور آج پاکستان کے متنازعہ امپائر اسد رؤف نے اس اسکینڈل میں مبینہ رول کی بناء آئندہ ماہ برطانیہ میں ہونے والی آئی سی سی چمپینس ٹرافی سے دستبرداری اختیار کرلی،تاہم یہ اطلاع ہے کہ آئی سی سی نے انہیں چمپینس ٹرافی سے برطرف کردیا ہے۔ ہندوستانی بولر ایس سری سنت اور ان کی راجستھان رائلس ٹیم کے دیگر دو کھلاڑیوں کی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر ایک ہفتہ قبل گرفتاری کے بعد اس اسکینڈل کے سلسلے میں آئے دن نئے انکشافات ہورہے ہیں۔
پاکستانی امپائر اسد رؤف آج اس کا نشانہ بنے اور انہوں نے 6 تا 23 جون ہونے والی چمپینس ٹرافی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اس اسکینڈل کو ایک نیا رخ دے دیا۔ آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا کہ اسد رؤف نے اس لئے دستبرداری اختیار کی کیونکہ ممبئی پولیس کی تحقیقات کے دائرہ میں وہ بھی شامل ہیں۔ اس طرح آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں وہ پہلے امپائر ہیں جن کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے۔ آئی سی سی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا رپورٹس میں یہ اشارہ دیا گیا تھا کہ امپائر کے خلاف بھی ممبئی پولیس تحقیقات کرسکتی ہے۔ آئی سی سی چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن نے فیصلہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان اطلاعات کی بنیاد پر ہمارا یہ احساس ہے کہ اسد رؤف خود چمپینس ٹرافی سے دستبردار ہوجائیں اور انہوں نے ایسا ہی کیا۔
اسد رؤف کی تنازعات پر مبنی تاریخ رہی ہے۔ گزشتہ سال ان کے ایک غیرمعروف ماڈل لینا کپور سے تعلقات رہے اور ان پر الزام عائد کیا کہ جنسی طور پر ہراساں کرتے ہوئے انہوں نے اس ماڈل سے شادی سے انکار کردیا تھا۔ ڈیوٹی شیڈول کے مطابق اسد رؤف یکم جون کو کارڈف میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے مابین وارم اَپ میچ کی نگرانی کرنے والے تھے ۔ اس دوران دہلی پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اجیت چنڈیلا نے گزشتہ سال آئی پی ایل کے ایک میچ میں اسپاٹ فکسنگ کے لئے سٹہ باز کو مبینہ طور پر 12 لاکھ روپئے دیئے تھے، لیکن وہ میچس کا نتیجہ اپنی مرضی کے مطابق کرنے میں ناکام رہے کیونکہ انہیں زیادہ میچس کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا تھا۔
ذرائع کے مطابق چنڈیلا نے 4 لاکھ روپئے فی کس کے تین چیکس دیئے جن میں دو باؤنس ہوگئے تھے۔بعدازاں میچ فکسنگ کرنے والے سٹہ باز سنیل بھاٹیہ نے ان سے مابقی رقم کے لئے اصرار کیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں منی لانڈرنگ مقدمہ درج کیا ہے تاکہ حوالہ فنڈس کے مبینہ ذرائع اور دیگر مالی بے قاعدگیوں کا پتہ چلایا جاسکے۔ ایجنسی نے دہلی پولیس کی ایف آئی آر کی بنیاد پر یہ مقدمہ درج کیا اور وہ دیگر پولیس محکمہ جات کی رپورٹس کا بھی جائزہ لے رہی ہے جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔