مندر میں پیش کردہ زیورات کی تیاری میں شک کا اظہار ، ایم ششی دھر ریڈی
حیدرآباد ۔ 22 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : کانگریس کے سینئیر قائد سابق ریاستی وزیر ایم ششی دھر ریڈی نے سرکاری خزانہ سے 5.59 کروڑ روپئے مالیت کے زیورات تروپتی کے مندر میں بطور نذرانہ پیش کرنے کی سخت مذمت کی اور زیورات کی تیاری میں شفافیت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کنٹراکٹ کی تیاریاں منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ششی دھر ریڈی نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کا خواب چیف منسٹر کا ذاتی معاملہ ہے ۔ اگر ان کی مراد پوری ہوئی ہے تو انہیں اپنے جیب خاص سے اس کو پورا کرنا چاہئے تھا ۔ سرکاری خزانے کو استعمال کرنے کا انہیں اخلاقی حق بھی نہیں ہے ۔ تروپتی مندر میں نذرانہ پیش کرنے کے لیے انہوں نے نہ صرف سرکاری خزانے کا بیجا استعمال کیا بلکہ دو خصوصی طیاروں کے ذریعہ تروپتی پہونچے اس کے علحدہ اخراجات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں ایک مکتوب ٹی ٹی ڈی کے ای او کو روانہ کرتے ہوئے مزید معلومات حاصل کریں گے ۔ کانگریس کے سینئیر قائد نے کہا کہ ریاست میں بدعنوانیوں کا بازار گرم ہے ۔ ایسے میں زیورات کی تیاریوں پر بھی شکوک پائے جاتے ہیں ۔ یہ افواہیں بھی گشت کررہی ہے کہ زیورات کی تیاریوں میں بدعنوانیاں ہوئی ہیں ۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ ماضی میں کسی بھی چیف منسٹر نے اپنی ذاتی منت کی تکمیل پر سرکاری خزانے کا کوئی استعمال نہیں کیا ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر واحد چیف منسٹر ہے جنہوں نے غلط روایات قائم کی ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ جے اے سی کے صدر نشین کودنڈا رام کی گرفتاری کو غیر جمہوری اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ۔ اور کہا کہ ایسے اقدامات کرنا جمہوری ملک میں زیب نہیں دیتا ۔ کودنڈا رام سے ملاقات کرنے کے لیے کاماٹی پورہ پولیس اسٹیشن پہونچنے والے نائب صدور ملوروی ، چرن ، وینکٹ کو بھی گرفتار کرتے ہوئے فلک نما پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ کودنڈا ریڈی کے ارکان خاندان سے ملاقات کرنے کے لیے ان کی قیام گاہ پہونچنے والے سکریٹری اے آئی سی سی وی ہنمنت راؤ سے بھی پولیس نے بدسلوکی کی ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔۔