پارکنگ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت

سیاسی قائدین کی پشت پناہی ، جی ایچ ایم سی عملہ فوری توجہ دیں
حیدرآباد۔8جون(سیاست نیوز) غیر مجاز پارکنگ فیس کی وصولی پر محکمہ پولیس کی جانب سے کاروائی کرتے ہوئے پارکنگ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف جبری وصولی کے مقدمات درج کئے جانے چاہئے اور جی ایچ ایم سی عملہ کو بھی ان مصروف ایام میں متحرک رہتے ہوئے اس طرح کی شکایات جائزہ لینا چاہئے ۔ شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں مصروف ایام کار کے دوران بعض گروہ جو اپنے علاقوں میں سیاسی پشت پناہی یا غنڈہ گردی کے سبب اپنا اثر رکھتے ہیں وہ اپنے علاقوںمیں معصوم نوجوانوں کو پارکنگ ٹکٹ دیتے ہوئے اس غیر قانونی کاروبار کا حصہ بنارہے ہیںاور جب انہیں پکڑا جاتا ہے تو یہ کہا جارہاہے کہ معصوم بچے ہیں لیکن اس کے پس پردہ کارگذاری انجام دینے والی شخصیتیں پولیس کے ہاتھ نہیں لگتیں بلکہ وہی لوگ ان معصوم بچوں کی رہائی کے لئے مسیحا بن کر پہنچتے ہیں۔ ریاستی وزارت بلدی نظم و نسق کی جانب سے جاری کردہ پارکنگ پالیسی کے بعد شہر میں کسی بھی مقام پر پارکنگ کے لئے فیس کی وصولی کی گنجائش نہیں ہے بلکہ جہاں وصول کی جاسکتی ہے وہاں کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے جا چکے ہیںہر سال کی طرح اس بات کی شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ خلوت‘موتی گلی‘ جلو خانہ ‘ نیاپل‘ ہائی کورٹ ‘ دیوان دیوڑھی ‘ چھتہ بازارکے علاوہ بعض سڑکوں پر عوام کو پارکنگ کے نام پر ٹھگنے کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس و جی ایچ ایم سی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔عہدیداروں کا کہناہے کہ عوام سے پارکنگ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف سخت مقدمات بالخصوص جبری وصولی جیسے مقدمات درج کرنے کی گنجائش موجود ہیجی ایچ ایم سی عہدیداروں نے واضح کردیا کہ ان علاقو ںمیں جی ایچ ایم سی کی جانب سے کوئی پارکنگ فیس وصول نہیں کی جا رہی ہے بلکہ عوام کو یہ مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ خانگی طور پر فیس وصول کرنے والوں کے متعلق شکایات درج کروائیں ۔کمشنر جی ایچ ایم سی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ جہاں کہیں پارکنگ فیس وصولی کی جارہی ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ جی ایچ ایم سی اور ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر میں مقامات پر مفت پارکنگ فراہم کی جا رہی ہے اس کے باوجود پارکنگ فیس کا وصول کیا جانا عوام کو دھوکہ دیتے ہوئے ان سے جبری وصولی کے مترادف ہے اسی لئے انہوں نیعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کی پارکنگ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف محکمہ پولیس میں دھوکہ دہی اورجبری وصولی کے تحت شکایات درج کروائیں اور پارکنگ کے سلسلہ کو فوری بند کروایاجائے۔ محکمہ پولیس کے عہدیداروں نے بتایا کہ 10روپئے فی گاڑی پارکنگ فیس جن مقامات پر وصول کی جا رہی ہے وہاں اگر یومیہ 5ہزار گاڑیاں بھی پارک کی جاتی ہیں تو ایسی صورت میں 50ہزار روپئے عوامی دولت کو لوٹا جا رہا ہے اور اس لوٹ کھسوٹ کو بعض سرکاری محکمہ کے بدعنوان عہدیداروں کی بھی تائید حاصل ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔