حیدرآباد، 24 اپریل ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ نے ریاست میں پسماندہ طبقات، درج فہرست اقوام و قبائل اور اقلیتوں کی ہمہ جہت ترقی پر خصوصی توجہ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے انتخابی وعدوں کی تکمیل کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کے جی تا پی جی مفت تعلیم کی اسکیم پر آئندہ سال سے عمل آوری کا تیقن دیا۔ چیف منسٹر نے سرکاری محکمہ جات میں مخلوعہ جائیدادوں پر عنقریب تقررات، کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے، گھر گھر پانی کی سربراہی اور آئندہ چار برسوں میں تمام زیر التواء پراجکٹس کی تکمیل کا بھی اعلان کیا۔ ٹی آر ایس کے پلینری سیشن کا آج صبح یہاں لال بہادر اسٹیڈیم پر آغاز ہوا جس میں ہزاروں کی تعداد میں پارٹی قائدین اور کارکنوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ تحریک اور اس کے دوران مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والوں کی قربانیوں اور جدوجہد کا تفصیل سے احاطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کا حصول 14برسوں کی مسلسل جدوجہد اور کارکنوں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ وہ سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کیلئے خود کو وقف کرنے کا عہد کرچکے ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ تمام طبقات کی یکساں ترقی کے ساتھ ریاست کی ہمہ جہتی ترقی کے مقصد سے حکومت کام کررہی ہے اور آئندہ چار برسوں میں سنہرے تلنگانہ کی تشکیل ان کا اولین مقصد ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے ایک گھنٹہ طویل اپنے خطاب میں انتخابی وعدوں کا حوالہ دیا اور حکومت کی جانب سے شروع کی گئی نئی اسکیمات واٹر گرڈ، مشن کاکتیہ اور پنشن سے متعلق آسرا اسکیم پر کامیابی سے عمل آوری کا دعویٰ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کمزور طبقات کی زائد آبادی والی ریاست ہے اس طرح اس کا شمار کمزور طبقات کی ریاستوں میں ہوتا ہے۔ حکومت ان طبقات کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے جامع منصوبہ پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی ترقی کا بطور خاص ذکر کیا اور شادی مبارک و کلیان لکشمی اسکیمات کا حوالہ دیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں مسلم اقلیت کی صورتحال کافی ابتر ہے اور گزشتہ کئی برسوں سے ان کی سماجی، تعلیمی اور معاشی ترقی میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ حکومت مسلم اقلیت کے علاوہ دلتوں اور پسماندہ طبقات کیلئے جامع منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے بیروزگار نوجوانوں کو یقین دلایاکہ بہت جلد تقررات سے متعلق ان کا خواب پورا ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پارٹی نے انتخابی منشور میں کے جی تا پی جی مفت تعلیم اور کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے سلسلہ میں مذاکرات جاری ہیں اور آئندہ تعلیمی سال سے اسکیم کا آغاز ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کنٹراکٹ ملازمین کو یقین دلایا کہ حکومت ان سے کئے گئے وعدوں پر بہر صورت عمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وعدہ کے مطابق کسانوں کے ایک لاکھ روپئے تک کا قرض معاف کررہی ہے۔ آسرا اسکیم کے تحت غریبوں کے وظیفہ کو ایک ہزار روپئے کیا گیا ہے۔
کے سی آر نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی تنقیدوں کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دراصل یہ جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ کانگریس کے 10سالہ دور حکومت میں بھلائی اسکیمات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اسی طرح تلگودیشم نے تلنگانہ کی ترقی کو نظرانداز کردیا۔ چیف منسٹر نے کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ فلاحی اسکیمات کے فوائد عوام تک پہنچانے میں اپنی ذمہ داری نبھائیں اور اسکیمات پر عمل آوری پر نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکیمات کا صد فیصد فائدہ حقیقی مستحقین تک پہنچنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے غریب خاندانوں کی لڑکیوں کی شادی کے موقع پر 51ہزار روپئے امداد سے متعلق منفرد اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے۔ برقی بحران سے متعلق چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ چار برسوں میں تلنگانہ برقی شعبہ میں خود مکتفی ہوجائیگی۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ موسم گرما میں برقی کی عدم کٹوتی حکومت کا کارنامہ ہے، آئندہ دو برسوں میں 24000 میگا واٹ برقی تیار کی جائیگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت شہیدان تلنگانہ کے خاندانوں کی ہر ممکن مدد کرے گی اور ان کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد سرکاری محکمہ جات میں مخلوعہ ایک لاکھ سے زائد جائیدادوں پر تقررات کے عمل کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کے حصول کے منتظر نوجوانوں کو تقررات کے سلسلہ میں اندیشوں کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں حکومت اپنے وعدے پر بہرحال عمل کرے گی۔ گھر گھر صاف پینے کے پانی کی سربراہی کی اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے اعادہ کیا کہ اگر 4برسوں میں اسکیم پر عمل آوری نہیں کی گئی تو وہ عوام سے ووٹ نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن واٹر گرڈ اسکیم پر بیجا تنقیدیں کررہی ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سرکاری ملازمین کیلئے 43فیصد فٹمنٹ کا اعلان کیا گیا جس سے خزانہ پر 6,500کروڑ روپئے کا بوجھ عائد ہوگا۔ وکلا کی بھلائی کیلئے 100کروڑ اور صحافیوں کیلئے 10کروڑ روپئے ویلفیر فنڈ قائم کیا گیا۔ شہ نشین پر ڈپٹی چیف منسٹرس محمد محمود علی، کڈیم سری ہری، سکریٹری جنرل ٹی آر ایس ڈاکٹر کیشوراؤ، ریاستی وزراء کے ٹی راما راؤ، ای راجندر، این نرسمہا ریڈی، پدما راؤ، مہیندر ریڈی، پوچارم سرینواس ریڈی، ہریش راؤ، ارکان پارلیمنٹ، ارکان مقننہ موجود تھے۔ شہ نشین کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔
چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ متواتر آٹھویں مرتبہ صدر ٹی آر ایس منتخب
حیدرآباد، 24 اپریل ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو متفقہ طور پر ٹی آر ایس کا صدر منتخب کرلیا گیا ہے۔ پارٹی کے پلینری سیشن میں آج یہ اعلان کیا گیا۔ اس طرح چندر شیکھر راؤ ٹی آر ایس کے قیام کے بعد سے مسلسل آٹھویں مرتبہ متفقہ طور پر صدر منتخب ہوئے ہیں۔ 2001ء سے وہ پارٹی کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں۔ صدارتی انتخاب کے سلسلہ میں ریٹرننگ آفیسر اور وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے پلینری سیشن میں نئے صدر کی حیثیت سے چندر شیکھر راؤ کے انتخاب کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزراء، عوامی نمائندوں اور سینئر قائدین کی جانب سے جملہ پانچ پرچہ جات نامزدگی داخل کئے گئے ۔ یہ تمام نامزدگیاں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے حق میں رہیں۔ اس طرح وہ متفقہ طور پر صدر پارٹی منتخب قرار پاتے ہیں۔
این نرسمہا ریڈی نے کہا کہ انہیں چندر شیکھر راؤ کے انتخاب کا اعلان کرنے میں فخر محسوس ہورہا ہے کیونکہ وہ تلنگانہ تحریک میں طویل عرصہ سے ان کے ساتھ ہیں اور سابق میں بھی ریٹرننگ آفیسر کی حیثیت سے صدارتی انتخاب عمل کی نگرانی کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ چندرشیکھر راؤ کے انتخاب کے اعلان کے ساتھ ہی پارٹی کارکنوں نے زبردست آتشبازی کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ چندر شیکھر راؤ پر پھولوں کی بارش کی گئی۔ ریاستی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی و کونسل اور مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے سینئر قائدین نے شہ نشین پر پہنچ کر کے سی آر کو مبارکباد پیش کی۔ شہر سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور وزیر ایکسائیز پدما راؤ نے دیگر قائدین کے ساتھ چندرشیکھر راؤ کو مبارکباد پیش کی۔ پارٹی کی خاتون قائدین بشمول ڈپٹی اسپیکر پدما دیویندر ریڈی اور دوسروں نے بھی چیف منسٹر کو مبارکباد پیش کی۔ مختلف قائدین نے کے سی آر کو خصوصی پگڑی باندھی اور کسان سیل کی جانب سے ہل کاندھے پر رکھا گیا۔