نئی دہلی ۔ 10 نومبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے آج وزارتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ غیرضروری دوروں سے گریز کریں اور ایک ماہ طویل سیشن کے دوران زیادہ سے زیادہ حاضری یقینی بنائیں۔ انھوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں زیرتصفیہ بلس اور نئی قانون سازی تجاویز کے ساتھ تیار رہنے کی ہدایت دی ۔ کابینہ میں توسیع کے بعد آج وزارتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے نومنتخب وزراء کو اُن کی ذمہ داریوں سے واقف کرایا ۔ انھوں نے 24 نومبر سے شروع ہورہے پارلیمانی سیشن کو موثر بنانے کیلئے لائحہ عمل کے بارے میں رفقاء سے تبادلہ خیال کیا۔ یہ سیشن 23 ڈسمبر کو ختم ہوگا ۔ انھوں نے تمام وزراء کو ہدایت دی کہ وقفہ سوالات کے دوران جو پوچھا جائے اُس کے جوابات پوری طرح تیار کریں۔ انھوں نے اس بات کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہنی چاہئے ۔ دو گھنٹے طویل وزارتی کونسل کے اجلاس کے بعد وزیراعظم نے 20 منٹ مرکزی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی ۔ انھوں نے وزراء کو ہدایت دی کہ متعلقہ محکمہ جات کی موثر کارکردگی اور بلس کی بروقت تیاری کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ وزراء کو غیرضروری دوروں سے پرہیز کرنا چاہئے اور وہ سیشن کے دوران موجود رہیں۔ انھوں نے یہ ہدایت ایسے وقت دی جبکہ کل وہ میانمار ، آسٹریلیا اور فجی کے 10 روزہ دورہ پر روانہ ہونے والے ہیں۔ وزیر اُمور خارجہ سشما سوراج اور مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو اجلاس میں شریک نہیں تھے کیونکہ وہ دورہ پر ہیں ۔ بی جے پی کی سابق حلیف شیوسینا سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزیر اننت گیتے اجلاس میں موجود تھے ۔ مودی کل اپنے سہ ملکی دورہ میانمار ‘ آسٹریلیا اور فجی روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ اہم ہمہ قومی چوٹی کانفرنسوں میں شرکت کرینگے ۔ مودی کے دورہ کا آغاز میانمار سے ہوگا جہاں مودی آسیان ۔ ہندوستانی چوٹی کانفرنس میں شرکت کرینگے اور ایسٹ ایشیا کانفرنس میں بھی حصہ لیں گے ۔ یہ کانفرنس 12 – 13 نومبر کو منعقد ہو رہی ہے ۔ اس کے بعد وہ برسبین جائیں گے تاکہ جی 20 کانفرنس میں شرکت کریں۔ کالا دھن مسئلہ اہمیت کا حامل ہوگا اور امکان ہے کہ وزیراعظم مودی اسے واپس لانے کیلئے بین الاقوامی تعاون پر زور دیں گے ۔ان کا آسٹریلیا کا باہمی دورہ 16 تا 18 نومبر رہے گا ۔ مودی وزیر اعظم آسٹریلیا ٹونی اباٹ سے باہمی بات چیت کرینگے اور کینبرا میں وفاقی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے ۔ وزیراعظم مودی اپنے چینی ہم منصب لی کیقیانگ سے پہلی مرتبہ ملاقات کرینگے ۔ یہ قائدین میانمار میں مشرق ایشیا چوٹی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہاں نریندر مودی کئی عالمی قائدین سے ملاقاتیں کرینگے جن میں چین کے وزیر اعظم سے بھی ملاقات شامل ہے ۔ یہ دونوں قائدین کی اولین ملاقات ہوگی ۔