عدم رواداری کے مسئلہ پر ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ، اپوزیشن مکمل کمر بستہ
نئی دہلی ۔ 25 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن کا کل سے آغاز ہورہا ہے۔ امکان غالب ہیکہ یہ سیشن ہنگامہ خیز ہوگا۔ اپوزیشن نے حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے اپنی کمر کس لی ہے اور ملک میں عدم رواداری کے مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی پر دباؤ ڈالا جائے گا کہ وہ ایوان کے اندر عدم رواداری کے واقعہ کی مذمت کریں اور ایک مذمتی قرارداد منظور کی جائے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ایوان کی کارروائی کو پرامن اور بامقصد طور پر چلنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ ایوان میں تعمیری بحث کی ضرورت ہے۔ جی ایس ٹی جیسے اہم اصلاحات والے بلوں کی منظوری میں دلچسپی رکھنے والی حکومت نے اس سیشن کو پرامن طریقہ سے چلانے کو یقینی بنانے کا عہد کیا ہے۔ حکومت نے آج اپوزیشن پارٹیوں سے رجوع ہوتے ہوئے کہا کہ حکومت بھی ایسے واقعہ کی حمایت اور سرپرستی نہیں کرے گی اور حکومت بخوبی واقف ہیکہ ملک کے اندر دادری اور ایم ایم کلبرگی کی ہلاکت جیسے بدبختانہ واقعات رونما ہوئے ہیں۔ حکومت کو ان واقعات پر تشویش ہے۔ عدم رواداری کے مسئلہ پر بالی ووڈ اداکار عامرخان کے ریمارک کے پس منظر میں یہاں منعقدہ کل جماعتی اجلاس میں دیکھا گیا ہیکہ اپوزیشن پارٹیوں نے اس مسئلہ پر عاجلانہ مباحث کیلئے زور دیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے عدم رواداری کے مسئلہ پر مصنفین اور فنکاروں ، فلمسازوں کی جانب سے ایوارڈس واپس کرنے کو زیادہ اہمیت نہیں دی ہے۔
ایوان کے ارکان کو تیقن دیتے ہوئے اس خصوص میں وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ حکومت نام نہاد عدم رواداری کے بشمول تمام مسائل پر غوروخوض کیلئے تیار ہے۔ اگرچیکہ یہ واقعات ریاستوں میں رونما ہوئے ہیں پھر بھی ہم ایسے واقعات کی سرپرستی اور حمایت نہیں کریں گے۔ حکومت کو بخوبی علم ہیکہ اپوزیشن نے ایسے بدبختانہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں دادری واقعہ اور ایم ایم کلبرگی کے قتل کے بشمول کئی واقعات رونما ہوئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے ہی کہہ دیا ہیکہ ایسے واقعات افسوسناک ناقابل قبول اور بدبختانہ ہیں۔ ہم کو حکومت کی کارکردگی اور ترقیاتی اقدامات کی ستائش کرنی چاہئے۔ اجلاس میںشرکت کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بامقصد طریقہ سے چلایا جانا چاہئے تاکہ عوام کے توقعات کو پورا کیا جاسکے۔ مودی نے اپوزیشن قائدین کو تیقن دیا ہیکہ وزیرفینانس ارون جیٹلی اپوزیشن کی تشویش کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ اگر کوئی مسئلہ ہو تو اسے حل کرلیا جائے گا خاص کر اصلاحات کے اہم اقدامات پر اپوزیشن کی رائے حاصل کی جائے گی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کل جماعتی اجلاس سے کہا کہ گڈس اینڈ سرویسیس ٹیکس قانون اس قوم کے مفاد میں ہے اور وزیرفینانس اس خصوص میں پارٹیوں کے شبہات کو دور کریں گے۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی جو اس وقت بنگلور میں ہیں، کہا کہ ہم عدم رواداری کے مسئلہ کو اٹھائیں گے۔ ملک کے اندر جو کچھ ہورہا ہے ، یہ پریشان کن ہے۔ اس پر وزیراعظم خاموش ہیں۔ سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ انہوں نے راجیہ سبھا میں ایک نوٹس دی ہے اور عدم رواداری کے واقعات کی مذمت کرنے کیلئے ایک سطری قرارداد منظور کرانے پر زور دیا ہے اور حکومت سے کہا ہیکہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہونے دیں۔