نئی دہلی ۔ 21 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 23 فروری کو شروع ہوگا جبکہ عام بجٹ 28 فروری کو پیش کیا جائے گا ۔ اجلاس کے دوران حکومت حالیہ جاری کردہ 6 آرڈیننس کو قانون سازی میں تبدیل کرنے کی کوشش کرے گی ۔ پارلیمنٹ کی خصوصی نشست ہفتہ کو تعطیل کے باوجود منعقد ہوگی۔ وزیر فینانس ارونجیٹلی عام بجٹ پیش کریں گے۔ قبل ازیں 26 فروری کو ریلوے بجٹ اور 27 فروری کو معاشی سروے کی رپورٹ پیش کی جائے گی ۔ ایک سینئر وزیر نے بتایا کہ سابق میں بھی عام بجٹ ہفتہ کے دن پیش کئے گئے تھے ۔ اگریہ ماہ فروری کا آخری دن ہو کیونکہ 28 فروری کو عام بجٹ کی پیشکشی ایک روایت بن گئی ہے ۔ یہ اجلاس نئے سال کا پہلا ہوگا جس کا آغاز دونوں ایوانوں سے صدر جمہوریہ کے خطاب سے عمل میں آئے گا جس پر مباحث کے بعد تحریک تشکر کو منظور کرلیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کا پہلا مرحلہ 20 مارچ تک ہوگا اور ایک ماہ طویل وقفہ کے بعد 20 اپریل سے دوسرے مرحلہ کا آغاز ہوگا اور 8 مئی کو یہ اجلاس اختتام پذیر ہوگا جبکہ پارلیمانی کمیٹیاں محتلف وزارتوں کے مطالبات کا جائزہ لیں گی اور صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک تشکر کیلئے 24 اور 25 فروری کو مباحث ہوں گے ۔
اجلاس کے دوران حکومت حالیہ جاری کردہ 6 آرڈیننس کو قانونی شکل دینے کی کوششش کرے گی جس میں کوئلہ ، معدنیات ، ای رکشا ، سٹیزنس ایکٹ میں ترمیم ، حصول اراضیات اور انشورنس شعبہ میں ایف ڈی آئی شامل ہے جبکہ انشورنس شعبہ اور کوئلہ کے شعبہ میں آرڈیننس کی جگہ قانون نافذ کرنے کیلئے حکومت پر دباؤ ہے تاکہ انشورنس شعبہ میں ایف ڈی آئی کو راغب کرنے اور کوئلہ بلاکس کے ہراج میں رکاوٹ دور کرنے کیلئے ایک نئے طریقہ کار کو وضع کیا جاسکے ۔ دریں اثناء وزیر پارلیمانی امور مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے بتایا کہ جواہر لال نہرو ، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کی زیر قیادت کانگریس کے دور حکومت میں جاری کردہ آڑڈیننس کو بھی منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ اعلان اس پس منظر میں کیا ہے جب بی جے پی حکومت کی جانب سے قانون سازی میں ناکامی کے بعد وقفہ وقفہ سے آرڈیننس کی اجرائی پر صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے اغراض کیا ہے۔