استعفیٰ کے مکتوبات تیار ، وائی ایس نائیڈو کا ادعاء
حیدرآباد /28 مارچ ( سیاست نیوز ) وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان پارلیمان نے سنسنی خیز اعلان کرتے ہوئے لوک سبھا کی کارروائی کو ملتوی کئے جانے پر اپنی سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی مسلسل ملتوی کی جاتی رہی تو تمام ارکان پارلیمان ( وائی ایس آر کانگریس پارٹی ایم پیز ) پارلیمانی رکنیت سے مستعفی ہونے کیلئے تیار ہیں اور اسپیکر لوک سبھا کے فارمیٹ ( نمونہ مکتوب استعفی ) میں تیار کئے گئے مکتوب استعفی کو رکن پارلیمنٹ وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر ورا پرساد ریڈی نے اخباری نمائندوں کے روبرو پیش کرکے دکھایا ۔ مسٹر ورا پرساد ریڈی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں بات کرنے کا موقع فراہم نہ کرکے ارکان کے ساتھ بی جے پی ناانصافی کر رہی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے موقع پر آندھراپردیش کو دس سال کیلئے خصوصی موقف فراہم کرنے کا موجودہ نائب صدر جمہوریہ ہند مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے ہی اس وقت یو پی اے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا تھا اور ساتھ ہی ساتھ انتخابات کے موقع پر خود مسٹر نریندر مودی نے تروپتی جیسے اہم مقام پر انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آندھراپردیش کو خصوصی موقف دینے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی ریاستی تقسیم کے موقع پر دئے گئے تمام تیقنات پر مکمل عمل آوری کرنے کا واضح تیقن دیا تھا ۔ مسٹر ورا پرساد ریڈی نے مزید کہا کہ مسٹر نریندر مودی نے تروپتی کے لارڈ وینکٹشیورا سوامی کے نام پر مذکورہ تیقنات دئے تھے ۔ لیکن مسٹر نریندر مودی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد آج اپنے ہی وعدوں پر منحرف ہونے کا رکن پارلیمان نے الزام عائد کیا ۔وائی ایس آر کانگریس پارٹی رکن پارلیمان نے کہا کہ آندھراپردیش کے ساتھ اس طرح کا دھوکہ دینا مسٹر نریندر مودی کیلئے مناسب بات نہیں ہے ۔