حکومت ہر مسئلہ پر تبادلہ خیال کیلئے تیار : وینکیا نائیڈو کا بیان
حیدرآباد 30 جنوری ( پی ٹی آئی ) مرکزی وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ حکومت کو پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں اروناچل پردیش میں صدر راج کے نفاذ اور حیدرآباد میں روہت ویمولہ کی خود کشی کے مسئلہ پر مباحث کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن سے کہا کہ وہ ایوان کی کارروائی کو روکنے سے باز رہیں۔ نائیڈو نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ حکومت کسی بھی مسئلہ پر مباحث کیلئے تیار ہے ۔ حکومت ہر مسئلہ پر مباحث چاہتی ہے ۔ یہ اشارے مل رہے ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں ارونا چل پردیش واقعات اور روہت ویمولہ کی خود کشی کے مسئلہ پر اجلاس میں جارحانہ تیور اختیار کرسکتی ہیں۔ نائیڈو نے یہ ادعا کیا کہ ارونا چل پردیش کا مسئلہ ہو یا حیدرآباد یونیورسٹی کا مسئلہ ہو ان میں مرکز کا کوئی رول نہیں ہے ۔ اس سوال پر کہ پھر کیوں مرکزی حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں گڑبڑ کا شبہ ہے انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ آیا جمہوریت کو کام کرنا چاہئے یا نہیں ۔ وہ اس میں رختہ پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ یہ ان کی مرضی ہے ۔ یہ امید کرتے ہوئے کہ پارلیمنٹ کو کام کرنے کا موقع دیا جائیگا اور عوام کے مسائل پر بحث ہوگی نائیڈو نے کہا کہ وہ صرف یہ تجویز کرتے ہیں کہ مباحث ہوں ‘ تبادلہ خیال ہو اور فیصلہ ہو ۔ پارلیمنٹ کی کارروائی کو روکا نہیں جانا چاہئے ۔ انہوں نے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی پر بھی تنقید کی جو حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں طلبا کی بھوک ہڑتال میں شامل ہونے حیدرآباد آئے تھے ۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے گذشتہ اجلاسوں میں بھی اپوزیشن جماعتوں نے مختلف مسائل کو موضوع بناتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی تھی جس کی وجہ سے ایوان میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا تھا ۔ حکومت کو اب بھی اروناچل پردیش اور روہت مسئلہ پر ایوان میں ہنگامہ آرائی کا شبہ ہے ۔