پارلیمنٹ و اسمبلی کے یکساں انتخابات کی مخالفت

ریاستی سطح کے مسائل مختلف، عوام اپنے حق سے محروم ہوں گے : سی پی ایم
حیدرآباد 29 اگسٹ (پی ٹی آئی) سی پی آئی (ایم) نے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ منعقد کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کی ہے۔ پارٹی نے کہاکہ ایسا کرنے کی صورت میں ریاستی سطح کے مسائل پر توجہ نہیں دی جاسکے گی اور عوام اپنے حق سے محروم ہوجائیں گے۔ نیتی آیوگ نے 2024 ء سے قومی مفاد میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات دو مراحل میں ایک ساتھ منعقد کرنے کی حمایت کی ہے۔ سرکاری تھنک ٹینک نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ تمام انتخابات آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انداز میں منعقد کئے جائیں۔ ساتھ ہی ساتھ لوک سبھا و اسمبلی انتخابات کا یکساں انعقاد عمل میں لایا جائے تاکہ حکمرانی میں انتخابی ماحول کی وجہ سے رکاوٹ کم ہوسکے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 ء سے دو مراحل میں انتخابات کا عمل شروع کیا جاسکتا ہے۔ اِس کے لئے ایک مرتبہ بعض ریاستی اسمبلیوں کی میعاد میں توسیع یا پھر تخفیف کرنی پڑے گی۔ سی پی آئی (ایم) پولیٹ بیورو رکن برندا کرات نے آج کہا ہے کہ اُن کی پارٹی اِس تجویز کے حق میں نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہر اسمبلی حلقہ کا اپنا شیڈول ہوتا ہے اور اِس میعاد کو کم نہیں کیا جاسکتا۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ منعقد کرنے سے عوام ریاستی سطح کے مسائل پر بحث کے اپنے حق سے بھی محروم ہوجائیں گے۔ نیتی آیوگ کی یہ سفارش اِس لئے بھی اہمیت رکھتی ہے کہ سابق صدرجمہوریہ پرنب مکرجی اور وزیراعظم نریندر مودی لوک سبھا و اسمبلی انتخابات کے یکساں انعقاد کے حامی رہے ہیں۔