پارلیمنٹ ’مہا پنچایت‘ ۔ کام کاج رُکنا نہیں چاہئے : وزیراعظم

بجٹ سیشن کے موقع پر کل جماعتی اجلاس کا انعقاد، ترنمول کانگریس کی عدم شرکت ، اننت کمار کا بیان

نئی دہلی۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بجٹ سیشن کے دوران پارلیمنٹ کو چلانے میں تمام پارٹیوں سے تعاون کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ یہ ’’مہا پنچایت ہے‘‘ جسے انتخابی موسم کے دوران ابھرآنے والے اختلافات کے باوجود کام کرتے رہنا چاہئے۔ نوٹ بندی کے پس منظر میں احتجاجوں کے سبب سرمائی اجلاس ضائع ہوجانے کو دیکھتے ہوئے مودی نے بجٹ سیشن کے موقع پر یہاں حکومت کی جانب سے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن سے ہم آہنگ ہونے کی سعی کی۔ اس میٹنگ میں تمام بڑی جماعتیں ماسوائے ترنمول کانگریس شریک ہوئیں، جو نوٹ بندی اور چٹ فنڈ کیسوں میں اپنے ایم پیز کی گرفتاری پر ناراض ہے۔ تاہم حکومت نے ادعا کیا کہ بجٹ طئے شدہ پروگرام کے مطابق پیش کیا جائے گا اور اپوزیشن کے یہ الزامات مسترد کردیئے کہ اس سے آنے والے اسمبلی انتخابات پر اثر پڑے گا۔ میڈیا سے بات چیت میں وزیرپارلیمانی امور اننت کمار نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس کے دوران وزیراعظم مودی نے تمام پارٹیوں سے تائید و حمایت چاہی اور کہا کہ الیکشن کے موقع پر ہم میں بعض اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پارلیمنٹ مہاپنچایت ہے اور اسے کام کرتے رہنا چاہئے۔ اننت کمار نے کہا کہ تمام پارٹیوں نے مثبت ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ وہ بھی چاہتے ہیں کہ ایوان کی کارروائی پرسکون انداز میں چلے۔ اپوزیشن کے یہ الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ حکومت کو یہ سیشن پیشگی نہیں کرنا چاہئے تھا کیونکہ مرکزی بجٹ کی جلد پیشکشی کا آنے والے ریاستی اسمبلی انتخابات کے دوران توازن پر اثر پڑے گا، وزیرموصوف نے کہا کہ سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن پہلے ہی اس بارے میں اپنا فیصلہ دے چکے ہیں۔ اننت کمار نے کہا کہ حکومت کی کوششیں رہیں گی کہ بجٹ سے تمام کو فائدہ پہنچے اور ملک آگے بڑھے۔ قبل ازیں میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے اپوزیشن لیڈر اور سینئر کانگریسی غلام نبی آزاد نے کہا کہ حکومت کو بجٹ سیشن معمول کے وقت سے قبل پیش نہیں کرنا چاہئے تھا۔ آزاد نے 2012ء کی اسی نوعیت کی صورتحال کا حوالہ بھی دیا جب اس وقت کی یو پی اے حکومت نے ریاستی اسمبلی انتخابات کے سبب بجٹ سیشن ملتوی کیا تھا۔ آزاد نے کہا کہ ہم حکومت سے چاہتے ہیں کہ انہیں بجٹ سیشن میں ایسے کسی بھی اعلان سے گریز کرنا چاہئے جو پانچ ریاستی اسمبلی انتخابات میں توازن پر اثر ڈالے۔ کانگریس لیڈر نے حکومت سے یہ بھی کہا کہ بجٹ سیشن کے اگلے حصہ سے قبل ایک اور کل جماعتی اجلاس طلب کیا جائے۔ کانگریس لیڈر جیوتر آدتیہ سندھیا اور سی پی آئی ایم لیڈر سیتارام یچوری نے بھی اظہارخیال کیا۔