عام اور ریلوے بجٹ کے تفصیلی شیڈول کو عنقریب قطعیت ، جی ایس ٹی اور دیگر بلز کی منظوری بھی اہم
نئی دہلی، 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ بجٹ سیشن کا امکان ہے کہ 23 فبروری سے آغاز ہوگا ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی زیرقیادت کابینی کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس 4 فبروری کو منعقد ہورہا ہے جس میں تفصیلی پروگرام کو قطعیت دی جائے گی ۔ بجٹ سیشن میں عام اور ریلوے بجٹ کی منظوری اور دیگر امور پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت کے کئی اصلاحی اقدامات بشمول متنازعہ جی ایس ٹی اور رئیل اسٹیٹ بل بھی تاحال منظور نہیں ہوئے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ بجٹ سیشن 23 فبروری سے شروع ہوگا ۔عام طور پر بجٹ سیشن کا آغاز فبروری کے تیسرے ہفتہ میں ہوتا ہے اور مئی کے اوائیل میں اختتام کو پہونچتا ہے ۔ عام بجٹ توقع ہے کہ 29 فبروری کو جیسا کہ عام طور پر روایت رہی ہے پیش کیا جائے گا ۔ اس دوران مغربی بنگال ، ٹاملناڈو ، کیرالا ، آسام اور پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات کا عمل بھی شروع ہوجائے گا ۔ کیونکہ ان اسمبلیوں کی میعاد مئی جون میں ختم ہورہی ہے ۔ گزشتہ سیشن کے دوران کوئی کارروائی انجام نہ دی جاسکی تھی اور اس پس منظر میں وزیر فینانس ارون جیٹلی نے توقع ظاہر کی کہ کانگریس ذمہ دارانہ رول ادا کرتے ہوئے جی ایس ٹی بل کی منظوری میں مدد کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ یو پی اے کی اصلاحات کا ایک اہم حصہ ہے ۔ اس کتاب کی تصنیف کا سہرا ان کے سر باندھنا ہو تو میں اس کیلئے تیار ہوں لیکن اگر کتاب کا مصنف ہی اپنی تصنیف سے مکر جائے تو میں کیا کرسکتا ہوں۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ انہوں نے کانگریس سے رجوع ہوکر اس ضمن میں بات کی ساری تفصیلات بتائی اور جی ایس ٹی کی منظوری کی اہمیت بھی واضح کی ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے بھی حال ہی میں صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کی اور اہم ترین جی ایس ٹی بل وہ رئیل اسٹیٹ بلل کی عاجلانہ منظوری کیلئے تعاون کی خواہش کی ۔ وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ اپوزیشن کو ایوان کی کارروائی روکنے سے باز آجانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی مسئلہ پر بحث کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کانگریس زیرقیادت اروناچل پردیش میں صدر راج اور حیدرآباد یونیورسٹی میں دلت طالب علم کی خودکشی پر اپوزیشن کے امکانی حملے کے پس منظر میں یہ بات کہی ۔