پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر ترقیاتی کاموں کا افتتاح و سنگ بنیاد

سیاسی قائدین سرگرم ، موجودہ رکن پارلیمنٹ حریفوں کو نشانہ بنانے میں مصروف
حیدرآباد۔4مارچ(سیاست نیوز) شہر میں ہی نہیں ملک بھر میں کروڑہا روپئے کے کاموں کے افتتاح کا دور شروع ہوچکا ہے اور پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والے سیاسی قائدین سرگرم ہو چکے ہیں اور موجودہ اراکین پارلیمان کو اپنے حلقہ جات میں موجود زیر التواء ترقیاتی کاموں کی یاد ستانے لگی ہے اور جو کام شروع کئے جانے ہیں ان کاموں کے افتتاح کا دور شروع کردیا گیا ہے۔ جی ہاں! انتخابات بالکل قریب آچکے ہیں۔شہر حیدرآباد ہی نہیں بلکہ ملک کی ہر پارلیمانی نشست انتہائی اہمیت کی حامل بن چکی ہے اور ہر موجودہ رکن پارلیمنٹ اس بات کی کوشش میں مصروف ہے کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں اپنی نشست پر دوبارہ کامیابی کو یقینی بنائے اور حریف امیدوار اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ موجودہ ارکان پارلیمان کی ناکامیوں کو منظر عام پر لائیں۔ شہر حیدرآباد میں بھی مختلف حلقہ جات اسمبلی میں رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ترقیاتی کاموں کے افتتاح اور عوام کے درمیان پہنچ کر ان کے مسائل سے آگہی حاصل کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے اعلان سے قبل جتنے ممکن ہو سکیں اتنے ترقیاتی کاموں کا افتتاح یقینی بنایا جاسکے ۔ شہر حیدرآباد کے کئی حلقہ جات اسمبلی میں جہاں پینے کے پانی کی سربراہی کے مسائل ہیں اور ڈرینیج کے مسائل ہیں ان کو دور کرنے کیلئے اقدامات شروع کئے جا چکے ہیں اور اب کئی علاقوں میں نئی سڑکوں کے علاوہ نئے ترقیاتی کاموں کی شروعات کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جن میں معیاری برقی سربراہی اور اسٹریٹ لائٹس کے کام بھی شامل ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ اطراف کے علاقوں کے ارکان پارلیمان اور حریف امیدوار اپنے علاقوں میں سرگرم ہوچکے ہیں اورعوام سے رابطہ کرتے ہوئے مسائل سے آگہی حاصل کر رہے ہیں لیکن عوام میں احساس پیدا ہونے لگا ہے کہ انتخابات کے دور کے ساتھ ہی منتخبہ نمائندے اور سیاسی قائدین عوام کے درمیان پہنچتے ہیں جبکہ انتخابات کے بعد وہ عوام کے درمیان نہیں رہتے جبکہ شہر حیدرآباد کے عوام کی یہ شکایت ہے کہ برسوں سے ان کے مسائل جوں کے توں ہیں اور ان مسائل کے متعلق نہ صرف منتخبہ عوامی نمائندے بلکہ عہدیدار بھی واقف ہیں لیکن ان مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں اور عین انتخابات سے قبل سیاسی قائدین کی جانب سے ان کے مسائل کا تذکرہ کیا جاتا ہے اور ان مسائل کو حل کرنے کے متعدد اعلانات کئے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر انتخابات کے بعد ان مسائل کو فراموش کردیا جاتا ہے ۔ ریاست تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات سے قبل پرانے شہر کے حلقہ جات اسمبلی کی نمائندگی کرنے والے ارکان اسمبلی نے حیدرآباد میٹرو ریل کے عہدیداروں کے ہمراہ دورہ کرتے ہوئے پرانے شہر میں اندرون 4یوم حیدرآباد میٹرو ریل کے ترقیاتی کاموں کی شروعات کا اعلان کیا تھا لیکن انتخابات سے قبل صرف میٹرو کی گذرگاہوں پر موجود جائیدادوں پر نشانات ڈالنے کے بعد دوبارہ خاموشی اختیار کرلی گئی اور اب یہ کہا جا رہاہے کہ میٹرو ریل کے تعمیراتی کاموں کی شروعات کی جا چکی ہے اور جائیدادوں کے مالکین سے مذاکرات شروع ہوچکے ہیں لیکن جائیداد مالکین اس بات سے مطمئن ہیں کہ ابھی فوری کوئی ترقیاتی کام شروع ہونے والے نہیں ہیں اسی لئے جائیدادوں کی خرید و فروخت بھی جاری ہے۔حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں نالوں کے مسائل اور ان کی صفائی کے مسئلہ پر بھی متعدد مرتبہ اعلانات کئے گئے لیکن ان پر عمل آوری کے سلسلہ میں بھی اب تک کوئی اقدامات ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔