ٹی این ایف سے اردو میڈیم اسکول میں نوٹ بکس کی تقسیم ، مولانا سید طارق قادری کا خطاب

پرانے شہر کی ترقی صرف وعدوں اور اعلانات تک محدود
ٹی این ایف سے اردو میڈیم اسکول میں نوٹ بکس کی تقسیم ، مولانا سید طارق قادری کا خطاب

حیدرآباد۔22نومبر(سیاست نیوز)پرانے شہر کو پسماندگی کا شکار بنانے میں آندھرائی حکمرانوں نے کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔پرانے شہر کو ترقی کے صرف وعدوں اور اعلانات تک ہی محدود رکھ کر تمام بنیادی سہولتیں بھی پرانے شہر سے غائب کردی گئی بالخصوص محکمہ تعلیم کی لاپرواہی اور غفلت کاخمیاز ہ پرانے شہر کے معصوم شہریوں کوبھگتنا پڑ رہا ہے۔ تلنگانہ نٹیزن فورم( ٹی این ایف) کی جانب سے اُردو میڈیم گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول چادرگھاٹ ‘ واقع نورخان بازار میں نوٹ بکس کی تقسیم کے موقع پر صدرنشین ایچ اے ایس انڈیا مولانا سید طار ق قادری ان خیالات کا اظہار کررہے تھے انہوں نے کہاکہ ایک عمارت میں کئی اسکولوں کا قیام آندھرائی حکمرانوں کی نیک نیتی کی وضاحت کے لئے کافی ہے انہوں نے مزید کہاکہ ترقی کے نام پر پرانے شہر سے سرکاری اسکولوں کو ختم کرنے کی سازشیں بھی کی جارہی ہیں جس کاراست اثر غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں پر پڑرہا ہے انہوں نے پرانے شہر کے مسلمانو ںکو تعلیم سے محروم کرنے کی آندھرائی حکمرانوں کی سازشوں کو قابلِ افسوس قرار دیتے ہوئے کہاکہ آندھرائی حکمرانوں کی سازشوں کو کامیاب بنانے میں ہمارے اپنے قائدین بھی برابر کے ذمہ دارہیں جنھوں نے سرکاری اسکولوں کو ختم کرنے کی سازشوں میں برابر کی حصہ داری نبھائی ۔ چیرمین تلنگانہ ریسو ر س سنٹر مسٹر ایم ویدا کمار نے بھی اس موقع پر طلبہ کی کثیر تعداد سے خطاب کرتے ہوئے پرانے شہر کو تہذیب وتمدن کا شہر قرار دیاانہوں نے کہاکہ ساری دنیا کے لوگ حیدرآباد کے تعلیمی نظام سے متاثر تھے انہوں نے مزید کہاکہ دنیا بھر کے لوگ علم حاصل کرنے کے لئے حیدرآباد کی طرف رخ کیا کرتے تھے سلطنت آصفیہ کے دور کا تعلیمی نظام نوٹ کمانے کی مشینیں نہیں بلکہ ہمدردی‘ اخوت وبھائی چارگی‘ انسانیت‘ جذبہ ایثاروقربانی کا جذبہ رکھنے والی شخصیتوں کی تیاری کا ضامن تھا۔ ٹی این ایف کور کمیٹی رکن ڈاکٹر ہری ناتھ نے طلبہ کی کثیر تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیما آندھرا علاقہ میں انگریزی کو مخصوص درجہ فراہم کیا گیا ہے اور سیما آندھرا میں انگلش کو رعایتی نشانات فراہم کئے جاتے ہیں ۔ حیات حسین حبیب کے علاوہ ٹی این ایف کے دیگر کارکنوں نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔ تقریبا ایک سو طالبات میں نوسو نوٹ بکس کی تقسیم عمل میں لائی گئی ۔