ٹی آر ایس کی بلدیہ میں کامیابی پر شہر کی ترقی اور روزگار کے مواقع

آئی ٹی طلبہ و ملازمین کی وزیر آئی ٹی کے ٹی آر سے ملاقات پر ردعمل
حیدرآباد ۔ 27 ۔ جنوری (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے آئی ٹی شعبہ سے وابستہ طلبہ سے اپیل کی کہ گریٹر انتخابات میں ٹی آر ایس کو کامیابی کے ذریعہ شہر کی ترقی اور روزگار کے مواقع میں اضافہ کا موقع فراہم کریں۔ کے ٹی آر نے آج انفارمیشن ٹکنالوجی شعبہ سے وابستہ طلبہ اور ملازمین کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی اور شہر میں روزگار کے مواقع میں اضافہ سے متعلق حکومت کے منصوبہ سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 19 ماہ میں کئی بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیوں نے حیدرآباد میں اپنے مراکز قائم کرنے سے اتفاق کرلیا ہے اور آئندہ تین برسوں میں مزید آئی ٹی کمپنیاں حیدرآباد کا رخ کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کا شعبہ نوجوانوں کو بہتر روزگار کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہے اورحکومت ترجیحی بنیادوں پر اسے ترقی دے گی۔ انہوں نے آئی ٹی شعبہ کی ترقی سے متعلق تلگو دیشم کے دعوؤں کو مسترد کردیا اور کہا کہ چندر ابابو نائیڈو دور میں آئی ٹی شعبہ کی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم محض دعوؤں کے ذریعہ عوامی تائید حاصل کرنا چاہتی ہے۔ مادھا پور میں منعقدہ اس پروگرام میں آئی ٹی پروفیشنل نے کے ٹی آر سے سوالات کئے اور اپنے اندیشوں کا اظہار کیا۔ کے ٹی آر نے واضح کردیا کہ حیدرآباد میں دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے عوام کے ساتھ کوئی جانبداری نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح دو ریاستیں علحدہ ہوچکی ہیں، لیکن دونوں ریاستوں کے عوام مل کر ترقی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آندھراپردیش تقسیم نہ ہوتا تو امراوتی کی ترقی کس طرح ہوپاتی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت آئی ٹی شعبہ میں مزید سرمایہ کاری کیلئے اقدامات کرے گی ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کی ترقی صرف ٹی آر ایس سے ہی ممکن ہے اور حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے میں چیف منسٹر سنجیدہ ہیں۔ اگر عوام ایک موقع دیں گے تو آئندہ پانچ برسوں میں حیدرآباد کا شمار عالمی شہروں میں ہوگا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق میں بلدیہ پر حکمرانی کرنے والی جماعتوں نے شہر کی ترقی کو نظرانداز کردیا تھا ۔ گزشتہ 60 برسوں کی پسماندگی کا خاتمہ ایک سال میں ممکن نہیں ہے۔ تاہم ٹی آر ایس حکومت سنہرے تلنگانہ کے