ٹی آر ایس کو اقتدار پر تلنگانہ کی مثالی ترقی یقینی

پارلیمانی حلقہ سکندرآباد کے امیدوار بھیم سین کا بیان

حیدرآباد۔27اپریل(سیاست نیوز) علیحدہ ریاست تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی کے اقتدار میں انے پر نظام دور حکومت کی بازیابی کا یقین دلاتے ہوئے پارلیمانی حلقہ سکندرآباد کے ٹی آر ایس امیدوار بھیم سین نے کہاکہ نظام دور حکومت کی گنگاجمنی تہذیب ساری دنیا کے لئے ایک مثال تھی۔ منروا کاپو سنگھم میں منعقدہ تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تلنگانہ دراصل نظام ریاست ہے جہاں پر تمام مذاہب اور طبقات کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی کے اقدار میںانے کے ساتھ ہی تلنگانہ کی مثالی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے تلنگانہ کے تمام مذاہب اور طبقات کی ترقی کا جامعہ منصوبہ تیار کیا جائے گا جس کا واضح اشارہ تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی کے انتخابی منشور میں موجود ہے۔ انہوں نے پارلیمانی حلقہ سے ان کی کامیابی کے بعد سب سے پہلے تلنگانہ کے تمام اضلاع میں اُردو یونیورسٹی قائم کرنے کی تجویز پارلیمنٹ میںپیش کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہاکہ کے جی سے پی جی تک مفت تعلیم کو یقینی بنانے کے متعلق ٹی آر ایس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میںاعلان کیا ہے مگر تلنگانہ میںاُردو داں طبقہ کی اکثریت ہونے کی وجہہ سے اُردو کے فروغ کی ذمہ داری بھی مجھ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اُردو کو تلنگانہ کے تمام اضلاعوں میںدوسری سرکاری زبان کا درجہ فراہم کرنے کا ٹی آر ایس سربراہ نے جو وعدہ کیا ہے وہ پورا ہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ خواتین کے لئے بھی ایک یونیورسٹی قائم کی جائے گی جس کے ذریعہ خواتین میںتعلیم کو عام کیاجاسکے۔ انہوں نے دیگر طبقات کے ساتھ بھی مکمل انصاف کا یقین دلایا۔انہو ںنے پارلیمانی حلقہ سکندرآباد کی عوام سے ٹی آر ایس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کی اپیل بھی کی۔