ٹی آر ایس کو پھر ایک مرتبہ کامیاب بنانے کی اپیل، گجویل میں محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد 4 نومبر (پریس نوٹ) کارگذار ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے حلقہ اسمبلی گجویل میں اقلیتی قائدین کی جانب سے منعقدہ جلسہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر اُنھوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹی آر ایس کی تشکیل شدہ حکومت کی پہلی میعاد کی کامیابی کے ساتھ اختتام ہوا۔ اپنی چار سالہ میعاد میں حکومت نے ریاست کی ترقی کے بشمول مسلمانوں کی ترقی کے لئے لازوال اقدامات انجام دیئے جس پر سابقہ حکومتوں نے کئی دہوں تک اقتدار میں رہنے کے باوجود انجام نہیں دیئے۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ صدر ٹی آر ایس و کارگذار چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ کی قیادت میں ریاست تلنگانہ کے مسلمان ملک کے سب سے خوشحال مسلمان ہیں جو حکومت کی اسکیمات سے استفادہ کرتے ہوئے ترقی کی جانب گامزن ہیں۔ کانگریس حکومت میں اقلیتوں کے لئے مختص کردہ بجٹ محض 2744 کروڑ رہا تاہم حکومت تلنگانہ کے اقتدار میں اقلیتوں کے لئے مختص کردہ بجٹ 6579.46 کروڑ مختص کیا گیا۔ شادی مبارک اور خود روزگار اسکیمات کے تحت مسلم نوجوانوں کو آٹو اور کاریں فراہم کئے گئے۔ محمد محمود علی نے بتایا کہ مسلم نونہالوں کے لئے ریسیڈنشیل اسکولس کا قیام انجام دیا گیا۔ اسکولس میں طلباء کو ہر سہولت فراہم کی گئی ہے اور ہر طالب علم پر سالانہ تقریباً ایک لاکھ روپئے کے اخراجات عائد ہورہے ہیں جو حکومت برداشت کررہی ہے۔ محمد محمود علی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ ایک مرتبہ پھر ٹی آر ایس کو منتخب کریں۔ 12 فیصد ریزرویشن کے متعلق ٹی آر ایس کو سنجیدہ بتاتے ہوئے محمود علی نے کہاکہ حکومت نے اپنی جانب سے کوئی کسر نہیں چھوڑی تاہم اگر مرکز ریزرویشن سے انکار کرتا ہے تو عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا۔ دوران خطاب انھوں نے تلنگانہ مخالف طاقتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ تلنگانہ خطہ کو برباد کرنے اور پارلیمنٹ میں علیحدہ ریاست کے بل کی مخالفت کرنے والوں کو اس کی ترقی کے کھوکھلے وعدے زیب نہیں دیتے۔