دو سابق ارکان اسمبلی کو فون کیا گیا
ریاستی وزیر لکشما ریڈی اور دوسروں کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 10ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی حکومت کی تشکیل کے لیے ٹی آر ایس امیدواروں کو لالچ دے رہے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی وزیر ڈاکٹر لکشما ریڈی، رکن پارلیمنٹ بی سمنٹ، ارکان کونسل کے پربھاکر، سرینواس ریڈی اور سابق ارکان اسمبلی ایم جناردھن ریڈی اور جیون ریڈی نے دعوی کیا کہ کانگریس کی لاکھ کوششوں کے باوجود تلنگانہ میں کے سی آر زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت قائم ہوگی۔ لکشما ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے سیاست کو آلودہ کردیا ہے اور تشکیل حکومت کے لیے نچلی سطح پر اتر آئی ہے۔ کانگریس کے ایک قائد نے معلق اسمبلی کی صورت میں تائید کے لیے ناگرکرنول کے ٹی آر ایس امیدوار ایم جناردھن ریڈی سے ربط قائم کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو تشکیل حکومت کے لیے درکار نشستیں حاصل نہیں ہوں گی اور ٹی آر ایس کو واضح اکثریت حاصل ہوگی۔ انہوں نے کانگریس کو مشورہ دیا کہ وہ اس طرح لالچ دینا بند کرے۔ سابق رکن اسمبلی جناردھن ریڈی نے کہا کہ چیوڑلہ کے رکن پا رلیمنٹ وشویشور ریڈی نے انہیں فون کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت کی دعوت دی۔ انہوں نے کانگریس حکومت کو حکومت کی تائید کرنے کی خواہش کی۔ جناردھن ریڈی نے وشویشور ریڈی کو بتایا کہ ریاست میں ٹی آر ایس کو 80 سے 90 نشستیں حاصل ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاست کسی بھی پارٹی کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ وشویشور ریڈی نے مجھے دو مرتبہ فون کیا اور میں نے دو مرتبہ بھی یہی جواب دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو کے ڈائرکشن میں یہ سب کچھ ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کے عوام نے ٹی آر ایس کے حق میں اپنی رائے دی ہے اور وہ کے سی آر حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ ایم ایل سی کے پربھاکر نے ریمارک کیا کہ رکن پارلیمنٹ وشویشور ریڈی جونیئر ریونت ریڈی بن چکے ہیں۔ انہوں نے کانگریس قائدین کو انتباہ دیا کہ اگر ٹی آر ایس امیدواروں کو لالچ دینے کی کوشش کی گئی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ رکن پارلیمنٹ بی سمن نے کہا کے سی آر کی سونامی میں مہاکوٹمی کا بہہ جانا یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لگڑاپاٹی راج گوپال نے چندرا بابو نائیڈو کے اشارے پر کانگریس کے حق میں ایگزٹ پول جاری کیا۔ سابق رکن اسمبلی جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ وشویشور ریڈی نے انہیں پہلے واٹس ایپ کال کیا اور پھر وقفہ وقفہ سے تین کال کیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس سے علیحدگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔