حیدرآباد۔/28 اپریل، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی سرینواس گوڑ نے کہا کہ ورنگل کے جلسہ عام کو لیکر اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہیں اور ان پر خوف طاری ہوچکا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سرینواس گوڑ نے کہاکہ لاکھوں کی تعداد میں عوام کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی کو عوام کی منظوری حاصل ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت کو عوام نے بھرپور آشیرواد دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بھلے ہی کئی عام جلسے منعقد کرلیں ورنگل کی طرح جلسہ عام ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جلسہ میں عوام نے رضاکارانہ طور پر شرکت کی ہے۔ تلگودیشم پارٹی کا یہ الزام بے بنیاد ہے کہ سرکاری مشنری کا استعمال کرتے ہوئے عوام کو شرکت کیلئے مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بھلائی کے سلسلہ میں چیف منسٹر نے جو اعلانات کئے ہیں انہیں اپوزیشن جماعتیں برداشت نہیں کرپارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم اور کانگریس نے اپنی حکومتوں کے دوران کبھی بھی کسانوں کی بھلائی پر توجہ نہیں دی۔ فی ایکر 4 ہزار روپئے امداد کا کے سی آر کا اعلان کسانوں کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل کے نام پر کانگریس قائدین مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف مشتعل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں ہیں جب اپوزیشن کو عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سرینواس گوڑ نے کہا کہ کانگریس اور تلگودیشم کیلئے تلنگانہ میں کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ پارٹیاں مخالف تلنگانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورنگل کے جلسہ عام کو دیکھنے کے بعد اپوزیشن کو اپنے رویہ میں تبدیلی لانی چاہیئے۔ کانگریس دور حکومت بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں سے پُررہا لیکن کانگریس قائدین حکومت پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ انہوں نے چیلنج کیاکہ کانگریس کے 12 ارکان اسمبلی میں سے کوئی ایک مستعفی ہوکر دوبارہ انتخاب لڑیں تاکہ اس بات کا علم ہوجائے کہ عوام کس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس قائدین کو عوام سے محبت ہو تو انہیں ترقی میں تعاون کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کانگریس اور تلگودیشم قائدین کو الزام تراشی سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا کہ عوام خود ان پارٹیوں کو سبق سکھائیں گے۔