سرسلہ میں پروگرام کی تجویز پر ٹی آر ایس قائدین متحرک ، حکومت پر دباؤ بڑھانے کا عزم
حیدرآباد ۔28۔ جون (سیاست نیوز) تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ٹی آر ایس کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کے خلاف اپنے دوسرے مرحلہ کے پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ عوام سے ملاقات پروگرام کے تحت جے اے سی کے صدرنشین پروفیسر کودنڈا رام دوسرے مرحلہ میں وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کے انتخابی حلقہ سرسلہ کا دورہ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ پہلے مرحلہ میں کودنڈا رام نے وزیر آبپاشی ہریش راؤ کے حلقہ سدی پیٹ اور میدک و سنگا ریڈی کے علاقوں کا 21 تا 24 جون احاطہ کیا تھا ۔ دوسرے مرحلہ میں کے ٹی آر کے انتخابی حلقہ سے عوامی ملاقات کے پروگرام کے آغاز کی صورت میں جے اے سی اور برسر اقتدار پارٹی میں دوریاں بڑھ سکتی ہیں۔ جے اے سی نے شہیدان تلنگانہ کے نام سے اسپورتی یاترا کا آغاز کیا ہے جس کے تحت مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے انتخابی وعدوں کی عدم تکمیل پر حکومت کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ جے اے سی کی جانب سے چیف منسٹر کے فرزند کے ٹی آر کے انتخابی حلقہ کو منتخب کرنے اور احتجاجی پروگرام کے آغاز پر ٹی آر ایس کے قائدین بھی متحرک ہوچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جے اے سی نے احتجاجی پروگرام کو چیف منسٹر اور ان کے رشتہ داروں کے انتخابی حلقوں سے شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ حکومت پر دباؤ بنایا جاسکے۔ جے اے سی قائد نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں حکومت کی کارکردگی سے عوام ناراض ہیں کیونکہ غریبوں کی بھلائی کیلئے حکومت نے جو وعدے کئے تھے ان کی تکمیل نہیں کی گئی۔ پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ دوسرے مرحلہ کے عوامی ملاقات پروگرام کی تاریخوں کا جلد اعلان کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ ان علاقوں کا بھی اعلان ہوگا جہاں یہ پروگرام منعقد ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جے اے سی کے پروگراموں کو عوام کی تائید حاصل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سدی پیٹ ، میدک اور دیگر علاقوں میں عوام کا غیر معمولی ردعمل دیکھا گیا ۔ دوسری طرف ٹی آر ایس نے کودنڈا رام کے خلاف محاذ کھول دیا ہے اور قائدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جے سی اے اور اس کے قائدین کے الزامات کا بروقت جواب دیں تاکہ عوام میں حکومت کے خلاف کوئی غلط فہمی نہ رہے۔