کے سی آر کا مودی سے سازباز، ریلوے مقدمات سے دستبرداری، ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 6 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ ریونت ریڈی نے انکم ٹیکس عہدیداروں کی ان کے گھر پر دھاوؤں کے دوران چند اخبارات اور ٹیلیویژن چینلس کی جانب سے جھوٹی خبریں چھپانے اور نشر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ وہ خبریں جھوٹی ہونے کی اندرون 24 گھنٹے وضاحت کرنے کا تذکرہ میڈیا ہاؤزس پر زور دیا بصورت دیگر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا انتباہ دیا۔ آج اپنی قیامگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کارگذار چیف منسٹر کے سی آر کے ناٹک سے عوام عاجز آچکے ہیں۔ دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کیلئے جو سیاسی ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں وہ فلاپ شو میں تبدیل ہورہے ہیں۔ دوبارہ عوام کو جذباتی بناتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر نے وزیراعظم نریندر مودی سے سازباز کرتے ہوئے ریلوے کے تمام مقدمات سے دستبرادری اختیار کروالی ہے۔ مودی کی کے سی آر کے خاندان سے جو محبت ہے اتنی تلنگانہ کے عوام سے نہیں ہے۔ کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ تلنگانہ میں اصل مقابلہ کانگریس اور ٹی آر ایس کے درمیان ہے مگر انتخابات کو کے سی آر بمقابلہ چندرا بابو نائیڈو قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر آندھراپردیش کو نشانہ بنا کر دوبارہ تلنگانہ کے جذبہ سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ووٹ برائے نوٹ کے کیس میں پہلے ان سے مقابلہ کرنے کا کے سی آر کو چیلنج کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ان کے گھر میں تین دن تک انکم ٹیکس دھاوے کراتے ہوئے کیا حاصل کیا گیا اس کی وضاحت کرنے پر زور دیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کو چیف منسٹر کے عہدے سے محروم ہونے کے اشارے مل گئے ہیں جس کے بعد وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کانگریس اور تلگودیشم کے قائدین کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کے سی آر کی جانب سے کانگریس اور تلگودیشم کے اتحاد کو تنقید کا نشانہ بنانے کی مذمت کی اور کانگریس کو نائیڈو کی جانب سے 500 کروڑ روپئے دینے کا الزام عائد کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کے سی آر سے استفسار کیا کہ جب تلگودیشم اور ٹی آر ایس کے مابین اتحاد ہوا تھا تب چندرا بابو نائیڈو ٹی آر ایس کو کتنا پیسہ دیا تھا۔ اس کی بھی وضاحت کرنے کا کے سی آر سے مطالبہ کیا۔