حیدرآباد 11 ستمبر ( پی ٹی آئی ) کانگریس چاہتی ہے کہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کیلئے اپوزیشن کے مابین ایک وسیع اتحاد تشکیل دیا جائے جس طرح قومی سطح پر تشکیل دئے جانے کی توقع ہے ۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے یہ بات بتائی ۔ کل ہند کانگریس کے سکریٹری و انچارچ تلنگانہ امور آر سی کنٹیا نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کی جانب سے ریاست میں اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور سی پی آئی ‘ ٹی جے ایس ‘ اور تلگودیشم وغیرہ سے رابطہ بھی پیدا کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تلگودیشم کے ساتھ اتحاد کے مخالف نہیں ہیں۔ انہوں نے کرناٹک کی مثال پیش کی جہاںکانگریس نے زیادہ نشستیں رکھنے کے باوجود جے ڈی ایس کو چیف منسٹر کا عہدہ پیش کردیا تھا ۔ آر سی کنٹیا نے کہا کہ جس طرح قومی سطح پر اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسی طرح تلنگانہ میں بھی اپوزیشن کو متحد کرنے کا منصوبہ ہے ۔ مسٹر کنٹیا نے کہا کہ یہ تجویز ابھی ابتدائی مرحلہ میں ہے اور نشستوں کی تقسیم پر ابھی کوئی تبادلہ خیال نہیںہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ابھی ابتدائی مرحلہ میں ہے ۔ ابھی نشستوں کی تقسیم پر بات نہیں ہوئی ہے ۔ تاہم ہم ایک وسیع تر اتحاد قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس میں تلگودیشم کو بھی شامل کیا جائیگا ۔ یہ سب کچھ اقل ترین مشترکہ پروگرام کی بنیاد پر ہوگا ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی این اتم کمار ریڈی پہلے ہی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرچکے ہیںکہ وہ ٹی آر ایس کی حکمرانی کا خاتمہ کرنے متحد ہوجائیں۔ انہوں نے یہ دعوت تلگودیشم اور تنظیموںکو بھی دی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو چھوڑ کر صرف ٹی آر ایس اور مخالف ٹی آر ایس گروپس ہونگے ۔ اس سوال پر کہ کانگریس ‘ تلگودیشم سے کس طرح اتحاد کریگی جبکہ تلگودیشم ہمیشہ کانگریس کی مخالف رہی ہے مسٹر کنٹیا نے کہا کہ کانگریس ‘ تلگودیشم کیلئے اختلافی جذبات نہیں رکھتی ۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم نے این ڈی اے حکومت کی کئی موقعوں پر مخالفت کی ہے ۔ اس سلسلہ میں تحریک عدم اعتماد ‘ نائب صدر نشین راجیہ سبھا کا انتخاب اور بھارت بند کی مثالیںموجود ہیں۔