ٹی آر ایس کے تربیتی اجلاس میں عوامی نمائندوں کی سرزنش

وزراء کو نیند سے بیدار ہونے اور نمائندوں کو گفتگو بند کرنے کا مشورہ، چیف منسٹر کے سی آر کی برہمی
حیدرآباد۔2مئی ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ٹریننگ کیمپ کے دوران تساہل اور سستی پر بعض عوامی نمائندوں کی سرزنش کی ۔ افتتاحی سیشن کے دوران دیکھا گیا کہ مہمانوں کی تقاریر کے دوران پہلی صف میں موجود بعض وزراء سورہے تھے اور دوسری نشستوں پر موجود بعض عوامی نمائندے ایک دوسرے سے گفتگو کررہے تھے ۔ چیف منسٹر نے اس صورتحال کا مشاہدہ کیا اور وہ ناراض ہوگئے‘۔چونکہ مہمان مقررین نے انگریزی میں خطاب کیا ‘ شاید بعض وزراء اور عوامی نمائندے اسے سمجھ نہ سکے لہذا اُن پر سستی طاری ہوگئی ۔ چیف منسٹر نے اپنی تقریر کے دوران وزراء اور عوامی نمائندوں کو متحرک کرنے کیلئے ایک رکن قانون ساز کونسل کو نشانہ بنایا ۔ تقریر کے دوران اچانک انہوں نے نام لیکر ایم ایل سی کے پربھاکر کو ٹوک دیا کہ وہ سیشن پر توجہ دیں نہ کہ آپس میں گفتگو کریں۔ چیف منسٹر نے کے پربھاکر سے کہا کہ وہ کم از کم سیشن کے دوران گفتگو سے گریز کریں تاکہ دوسروں کی توجہ متاثر نہ ہو ۔ چیف منسٹر کی اس برہمی کے ساتھ ہی تمام وزراء اور عوامی نمائندے الرٹ ہوگئے اور سونے والے وزراء بھی جاگ کر چاق و چوبند دکھائی دینے لگے ۔
٭ چیف منسٹر نے ٹریننگ میں شامل وزراء اور عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ یہ تصور نہ کریں کہ انہیں سب کچھ آتا ہے ۔اگر کوئی یہ گمان کررہا ہے کہ بچوں اور طالب علموں کی طرح انہیں ٹریننگ دی جارہی ہے تو وہ غلطی پر ہیں ۔ کسی کو یہ گمان نہ رہے کہ اُسے سیکھنے کی ضرورت نہیں ۔ ہر شخص کو زندگی بھر کچھ نہ کچھ سیکھنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ کوئی بھی ہر شعبہ میں مکمل نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر ہندوستان میں عوامی نمائندوں کے تعلق سے یہ ذہن بن چکا ہے کہ وہ کس طرح کے ہوں ‘ ہمیں عوام کے اس نظریہ کو تبدیل کرنا ہوگا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دیگر ممالک میں اس طرح کا رجحان نہیں ۔ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں وزیراعظم کے عہدہ سے ہٹنے کے بعد قائدین مختلف یونیورسٹیز میں لکچررس اور پروفیسرس کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہیں ۔ اُن کے تجربات پر مشتمل لکھی گئی کتابیں کافی مقبول ہیں ۔وزراء اور عوامی نمائندوں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیئے کہ انہیں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے ۔
٭ ٹریننگ کیمپ میں مہمان مقررین کی انگریزی تقاریر سے عوامی نمائندوں میں بے چینی محسوس کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ باقی سیشن میں ہونے والی تقاریر تلگو زبان میں ہوں گی لہٰذا عوامی نمائندوں کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انگریزی زبان سیکھنے کی کوشش کرنی چاہیئے ‘ کیونکہ زیادہ تر مقررین انگریزی اور تلگو میں مشترکہ طور پر بات کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شرکاء کو ٹریننگ میں پوری سنجیدگی کے ساتھ شامل ہونا چاہیئے ۔ پہلے دن انہیں کسی قدر بیزارگی ضرور محسوس ہوگی لیکن ٹریننگ کے اختتام پر اندازہ ہوگا کہ انہوں نے بہت کچھ سیکھا ہے ۔ شہ نشین پر چیف منسٹر اور مہمان مقررین کے علاوہ ٹی آر ایس کے سکریٹری جنرل کیشو راؤ ‘ رکن پارلیمنٹ جیتندر ریڈی اور اڈمنسٹریٹیو اسٹاف کالج آف انڈیا کے ڈائرکٹر جنرل روی کانت موجود تھے ۔
٭ سابق چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا جے ایم لنگڈوہ کو آج ناگر جنا ساگر میں پولیس نے ٹریننگ کیمپ میں داخل ہونے سے روک دیا ۔ جے ایم لنگڈوہ جب مہمان مقرر کی حیثیت سے ٹریننگ کیمپ کے مقام پر پہنچے تو ایک فاصلے پر پولیس نے اُن کی گاڑی کو روک دیا ‘ کیونکہ وہ انہیں جانتے نہیں تھے ۔ لنگڈوہ نے پولیس کو بتانے کی کوشش کی کہ وہ مہمان مقرر کی حیثیت سے مدعو کئے گئے ہیں ‘ لیکن مقامی پولیس کے عہدیدار اُن کی شناخت سے قاصر رہے لہذا تقریباً 10منٹ تک انہیں رکنا پڑا ۔ بعد میں ٹی آر ایس قائدین کی مداخلت کے بعد لنگڈوہ کی گاڑی کو جانے کی اجازت دی گئی ۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر اور وزراء کی موجودگی کے سبب سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے ۔
٭ ٹی آر ایس کے ٹریننگ کیمپ کے دوسرے دن اتوار کو صبح 9بجے سے پہلا سیشن ہوگا جس میں سابق اڈوائیزر اڈمنسٹریٹیو اسٹاف کالج جی سریندر ریڈی ’’انڈسٹریز ‘ مائنس اور انفارمیشن ٹکنالوجی‘‘ کے موضوع پر خطاب کریں گے ۔ 11تا 11.30بجے دوپہر ’’ لا اینڈ آرڈر ‘‘ کے موضوع پر کمشنر پولیس آف حیدرآباد ایم مہیندر ریڈی کا لکچر ہوگا ۔ ڈاکٹر ایس راجہ سدارام سکریٹری تلنگانہ لیجسلیچر ’’پارلیمنٹری پراسیس اور مقننہ کے قواعد ‘‘ کے موضوع پر خطاب کریں گے ۔ لنچ کے بعد سیشن میں ڈاکٹر وی پراوین راؤ ’’پروفیسر جئے شنکر تلنگانہ اگریکلچر یونیورسٹی ‘ زراعت کے شعبہ میں ترقی ‘‘ کے موضوع پر لکچر دیں گے ۔ آخری سیشن میں ڈاکٹر جی ڈی ریڈی مشیر حکومت تلنگانہ ’’معاشیات کے اُمور پر ‘‘ خطاب کریں گے ۔