ڈاکٹر شراون کا الزام، الیکشن کے بعد ٹی آر ایس مرکز میں بی جے پی کی تائید کرے گی
حیدرآباد ۔ 2۔ اپریل (سیاست نیوز) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان ڈاکٹر ڈی شراون نے الزام عائد کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں ٹی آر ایس کے بیشتر امیدوار 100 کروڑ کلب سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے کروڑہا روپئے خرچ کرتے ہوئے انتخابات میں کامیابی کا منصوبہ بنایا ہے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر شراون نے کہا کہ 50 فیصد ٹی آر ایس کے امیدوار ایسے ہیں جن کا عوام اور ان کے مسائل سے کوئی تعلق نہیں۔ تلنگانہ تحریک میں ان کی کوئی حصہ داری نہیں ہے۔ ان امیدواروں نے 100 کروڑ روپئے میں ٹکٹ حاصل کیا اور مزید 100 کروڑ خرچ کرتے ہوئے کامیابی کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ اپنے غیر قانونی کاروبار کو جاری رکھا جاسکے ۔ اس طرح کے عناصر جمہور یت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ 100 کروڑ کلب کے ان امیدواروں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔ شراون نے الزام عائد کیا کہ نلگنڈہ کے ٹی آر ایس امیدوار نرسمہا ریڈی نے 1600 کروڑ روپئے مالیتی اراضی کے جعلی دستاویزات تیار کرتے ہوئے فروخت کردیا اور اس آمدنی سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ۔ 1902 ء میں نظام ششم نے یتیم خانہ کیلئے جو اراضی مختص کی تھی ، اس پر بھی نرسمہا ریڈی قابض ہیں۔ غیر مجاز قابضین اور رئیل اسٹیٹ کے تاجر انتخابات میں امیدوار بن چکے ہیں ۔ اے آئی سی سی ترجمان نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں اگر ٹی آر ایس کو چند نشستوں پر شکست ہوتی ہے تو اس سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ برخلاف اس کے ملک میں غربت کے خاتمہ کیلئے راہول گاندھی نے جو مہم چھیڑ رکھی ہے، اس کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ تلنگانہ سے زیادہ سے زیادہ نشستیں راہول گاندھی کو دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کیلئے سالانہ 72,000 اور 5 سال میں 3,60,000 روپئے فراہم کرنے کی منفرد اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد ملک سے غربت کا خاتمہ ہے۔ کانگریس کے زیادہ سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوتے ہیں تو غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ وز یراعظم کے عہدہ پر راہول گاند ھی کا فائز ہونا ناگزیر ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس اور بی جے پی کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا اور کہا کہ ٹی آر ایس کو ووٹ دینا دراصل مودی کو ووٹ دینا ہے ۔ انتخابات کے بعد ٹی آر ایس مر کز میں بی جے پی کی تائید کرے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تلنگانہ میں سیکولر طاقتوں کے استحکام کیلئے کانگریس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔