حیدرآباد /13 جنوری (سیاست نیوز) حلقہ اسمبلی سنگاریڈی (ضلع میدک) کے کانگریس رکن اسمبلی و گورنمنٹ وہپ جے پرکاش ریڈی نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش کے حامی ہم پہلے بھی تھے، اب بھی ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے۔ آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کانگریس ہائی کمان نے سیاسی طورپر ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے، تاہم اس فیصلہ سے عوام کا کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی عوام کو اس سے کوئی فائدہ ہونے والا ہے۔ انھوں نے کانگریس کے جنرل سکریٹری و انچارج آندھرا پردیش کانگریس امور ڈگ وجے سنگھ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد کانگریس میں ٹی آر ایس کے انضمام کی کوشش بے فیض ہے، جب کہ پارٹی کے لئے بہتر یہ ہے کہ پہلے ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم کرے اور اس کے بعد علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دے۔
انھوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے قبل ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم نہ کرنے کی صورت میں چند کانگریس قائدین ٹی آر ایس میں شامل ہو سکتے ہیں اور یہ عمل علاقہ تلنگانہ میں کانگریس کے لئے نقصاندہ ثابت ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد اگر کے چندر شیکھر راؤ ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم کرنے کی بجائے اتحاد کی پیشکش کریں تو یہ فیصلہ علاقہ تلنگانہ میں کانگریس کے لئے خودکشی کے مترادف ہوگا۔