مہا کوٹمی کو شکست کا یقین، اقلیتیں کے سی آر کے ساتھ
حیدرآباد۔/3نومبر، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن کونسل محمد سلیم نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کے دوبارہ اقتدار کو کوئی طاقت روک نہیں پائے گی۔ کانگریس اور تلگودیشم نے باہم اتحاد کے ذریعہ یہ ثابت کردیا ہے کہ ریاست میں کے سی آر کا دوبارہ چیف منسٹر بننا طئے ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہاکہ 4 جماعتوں پر مشتمل مہا کوٹمی خود اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں ٹی آر ایس اور کے سی آر سے خوف لاحق ہے اور انہیں تنہا مقابلہ کی صورت میں کامیابی کا یقین نہیں، یہی وجہ ہے کہ ٹی آر ایس سے مقابلہ کیلئے 4 جماعتوں کی طاقت کو اکٹھا کردیا گیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ چار جماعتوں کے علاوہ اور بھی کئی جماعتیں کوٹمی میں شامل ہوجائیں تب بھی ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالف تلنگانہ طاقتیں پھر ایک بار سرگرم ہوچکی ہیں۔ ان کا مقصد تلنگانہ کی ترقی کو روکنا ہے۔ گزشتہ چار برسوں میں کے سی آر نے ترقی کے معاملہ میں تلنگانہ کو ملک کی نمبر ون ریاست بنادیا ہے جو مخالف تلنگانہ عناصر کو پسند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 انتخابات میں عوام نے کانگریس اور تلگودیشم کو مسترد کردیا تھا۔ چندرا بابو نائیڈوکی مخالف تلنگانہ پالیسی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے اس کے باوجود کانگریس نے اتحاد کرتے ہوئے نہ صرف موقع پرستی کا ثبوت دیا بلکہ اپنی بوکھلاہٹ کو ثابت کردیا ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ تلنگانہ کی تمام اقلیتیں کے سی آر کے ساتھ ہیں جنہوں نے اقلیتوںکی بھلائی اور ترقی کیلئے عملی اقدامات کئے۔ انتخابی وعدوں کی تکمیل کے علاوہ کئی نئی اسکیمات کا آغاز کیا گیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ بجٹ میں 2000 کروڑ کی منظوری کے سی آر کا کارنامہ ہے۔ ملک کی کوئی اور ریاست میں اقلیتی بہبود کا بجٹ اس قدر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں مہا کوٹمی کے امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوجائے گی۔