بی جے پی ریاست میں ٹی آر ایس کا متبادل بنے گی۔ مرکزی وزیر دتاتریہ کا رد عمل
حیدرآباد 28 مئی ( پی ٹی آئی ) مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ نے آج اس یقین کا اظہار کیا کہ بی جے پی ریاست میں برسر اقتدار ٹی آر ایس کا متبادل بن کر ابھرے گی ۔ دتاتریہ نے یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے اس سروے کو مسترد کردیا جس میں ادعا کیا گیا ہے کہ اگر ریاست میں فوری طور پر انتخابات منعقد ہوتے ہیں تو ٹی آر ایس کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اسی کی بنیاد پر بی جے پی عام انتخابات میں کامیابی حاصل کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس جس سروے کاادعا کر رہی ہے وہ حکومت کا اسپانسر کردہ سروے ہے ۔ اس سے ٹی آر ایس کے کیڈر اور اس کے قائدین کو مطمئن کیا جاسکتا ہے ۔ مودی کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور تلنگانہ میں پارٹی کیلئے جگہ موجود ہے ۔ بی جے پی کیلئے یہاں کافی مواقع ہیں کیونکہ ہمارے پاس بہتر کیڈر اور اچھی قیادت موجود ہے ۔ ٹی آر ایس کی جانب سے جو داخلی سروے کروایا گیا ہے اس میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور ان کے فرزند و وزیر آئی ٹی مسٹر کے ٹی راما راؤ کو ریاست میں بہترین کارکردگی والے ارکان اسمبلی قرار دیا گیا ہے ۔ دتاتریہ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ بی جے پی 2014 کے انتخابی نتائج سے بہتر نتائج 2019 میں نہ صرف سارے ملک میں بلکہ تلنگانہ میں بھی حاصل کرے گی ۔ ہمیں یقین ہے کہ بی جے پی ریاست میں برسر اقتدار ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر ابھرے گی ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست کو کافی فنڈز فراہم کرنے بی جے پی صدر امیت شاہ کے بیان کو جھوٹ کا پلندہ قرار دینے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے بیان پر دتاتریہ نے کہا کہ کے سی آر نے جس طرح سے امیت شاہ کے بیان کی تردید کی ہے اس سے ان کی مایوسی کا پتہ چلتا ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ امیت شاہ کے دورہ سے تلنگانہ میں بی جے پی کے کیڈر کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی کے کارکن مزید جوش و جذبہ کے ساتھ کام کرینگے ۔ ساری او بی سی برادری اور اعتدال پسند مسلمان بھی بی جے پی کے حق میں مثبت رائے رکھتے ہیں۔