انتخابات سے قبل دیگر پارٹیوں کے مزید ارکان کو شامل کرنے کی کوشش
حیدرآباد ۔ 3 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ٹی آر ایس کی نظر ریاست سے مخلوعہ ہونے والی 2 راجیہ سبھا نشستوں پر مرکوز ہے ۔ انتخابات سے قبل مزید ارکان اسمبلی کو ٹی آر ایس میں شامل کرنے کی مساعی جاری ہے ۔ کانگریس کے 3 اور تلگو دیشم کا ایک رکن اسمبلی ٹی آر ایس سے رابطے میں ہیں ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا تلنگانہ سے مکمل صفایا ہونے کے بعد حکمران ٹی آر ایس اصل اپوزیشن کانگریس کو مزید کمزور کرنے کی منصوبہ بندی کے تحت کام کررہی ہے ۔ واضح رہے کہ 2014 کے عام انتخابات میں ضلع کھمم سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا ایک رکن پارلیمنٹ اور 3 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے 2 ارکان اسمبلی ماضی میں ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں ۔ ایک ہفتہ قبل کانگریس ورکنگ پریسیڈنٹ مسٹر ملوبٹی وکرامارک نے صدر تلنگانہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی و رکن پارلیمنٹ مسٹر پی سرینواس ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے اسمبلی حلقہ پالیر کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کے آنجہانی رکن اسمبلی کی بیوہ کی تائید کرنے کی اپیل کی تھی جس سے مسٹر جگن موہن ریڈی نے اتفاق کیا تھا ۔ تاہم جگن موہن ریڈی نے تلنگانہ میں تعمیر ہونے والے آبپاشی پراجکٹس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی جس کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے چیف منسٹر کے فرزند ریاستی وزیر کے ٹی آر نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ سے بات چیت کی اور انہوں نے اپنا استعفیٰ مکتوب صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی جگن موہن ریڈی کو روانہ کردیا اور وہ 4 مئی کو چیف منسٹر کے سی آر کی موجودگی میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کریں گے ۔ تلنگانہ تلگو دیشم کے 16 کے منجملہ 13 ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں ۔ کانگریس کے 6 ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں ۔ ایک ہفتہ 10 دن قبل کانگریس کے دو ارکان اسمبلی مسٹر رام موہن ریڈی ، مسٹر پی اجئے کمار رکن قانون ساز کونسلر مسٹر محمد فاروق حسین ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں ۔ ریاست سے دو راجیہ سبھا کی نشستیں مخلوعہ ہورہی ہیں ۔ دونوں نشستوں پر قبضہ جمانے کے لیے ٹی آر ایس قیادت مساعی کا آغاز کرچکی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کانگریس کے کئی ارکان اسمبلی ٹی آر ایس سے رابطہ میں ہیں ۔ جن میں ضلع محبوب نگر کے 2 اور ضلع نلگنڈہ کے ایک رکن اسمبلی بھی شامل ہے ۔ ضلع کھمم کی نمائندگی کرنے والے ایک تلگو دیشم کے رکن اسمبلی بھی ٹی آر ایس سے رابطے میں ہیں ۔۔