کانگریس پارٹی میں ہی برقرار رہنے کا اعلان ، شمیم آغا کی محمد محمود علی سے وضاحت
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : حج کمیٹی کی رکن شمیم آغا نے آج ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی سے ملاقات کرتے ہوئے وضاحت کردی کہ وہ کانگریسی ہے ۔ عازمین حج کی خدمات انجام دینے کے لیے سیاست سے بالاتر ہو کر بحیثیت شیعہ رکن حج کمیٹی کی رکنیت قبول کی تھی اگر ٹی آر ایس کی شرط پر رکنیت دی جارہی ہے تو انہیں یہ عہدہ قبول نہیں ہے ۔ اقلیتی کمیشن کے نائب صدر نشین عہدے پر انتخاب کا بحران ختم ہوتے ہی حج کمیٹی کی رکنیت بھی تنازعہ کا شکار ہوگئی ۔ شیعہ برادری کو نمائندگی دینے کے لیے جی او میں ترمیم کرتے ہوئے شمیم آغا کو حج کمیٹی کا رکن نامزد کیا گیا تھا ۔ تاہم شمیم آغا نے کانگریس سے اپنی وابستگی کا اعلان کردیا ۔ جس پر ٹی آر ایس قائدین نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی جانب سے طلب کرنے پر شمیم آغا نے آج ان سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ کانگریسی ہے اور کانگریس میں ہی رہیں گی ۔ انہوں نے عہدوں کے لیے کبھی کوئی دعویداری پیش نہیں کی تھی ۔ حکومت نے انہیں بحیثیت شیعہ رکن حج کمیٹی کی رکنیت دی ہے ۔ وہ کسی کا حق نہیں چھین رہی ہے اگر ان کے کانگریسی ہونے پر حکومت یا حج کمیٹی کو اعتراض ہے تو وہ کسی شیعہ خاتون کو حج کمیٹی رکن بنادے وہ اس کا بھی خیر مقدم کریں گی ۔ بعد ازاں سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے شمیم آغا نے کہا کہ ان کی خدمات سے متاثر ہو کر مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی ، تلنگانہ بی جے پی کے قائد مقننہ کشن ریڈی نے ان کے نام کی سفارش کی تھی اور مختلف شیعہ تنظیموں کے سرگرم نمائندوں نے میرے موقف کو تقویت پہونچائی تھی تب جاکر انہیں حج کمیٹی میں بحیثیت شیعہ رکن شامل کیا گیا تھا ۔ وہ ٹی آر ایس کی رکنیت پر حج کمیٹی میں شامل رہنے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہے ۔ وہ تلنگانہ مہیلا کانگریس کمیٹی کی سینئیر وائس پریسیڈنٹ ہیں اور اپنی جانب سے ضرورت مندوں کی ہر ممکنہ مدد کرتے رہیں گی ۔۔