ٹی آر ایس کی رکنیت سازی مہم کا کل آخری دن

حیدرآباد۔26فبروری ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی رکنیت سازی 10اضلاع میں تیزی سے جاری ہے اور پارٹی کو یقین ہے کہ 21لاکھ رکنیت سازی کا نشانہ بہ آسانی مکمل ہوجائے گا ۔ گریٹر حیدرآباد نے رکنیت سازی کے انچارج پی سدرشن ریڈی نے آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں توقع سے کہیں زیادہ رکنیت سازی ہوئی ہے اور عوام میں غیرمعمولی جوش و خروش دیکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسمبلی حلقوں میں متعلقہ انچارجس کی نگرانی میں آن لائن ڈاٹا انٹری کا کام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت اور خاص طور پر علاقائی جماعت کی رکنیت سازی اس قدر نہیں ہوئی جس طرح ٹی آر ایس کی چل رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آن لائن ڈاٹا انٹری کے مطابق رکنیت سازی گریٹر حیدرآباد کے حدود میں 19لاکھ 5013 تک پہنچ چکی ہے جن میں 3لاکھ 40041 سرگرم کارکن اور 15لاکھ 64990 عام کارکنوں کی حیثیت سے شامل کئے گئے ۔انہوں نے بتایا کہ وزراء ‘ ارکان اسمبلی اور کونسل جنہیں رکنیت سازی کی ذمہ داری دی گئی خصوصی دلچسپی کے ساتھ اس کام میں شریک ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 28فبروری تک رکنیت سازی کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ سدرشن ریڈی نے کہا کہ رکنیت سازی کیلئے شہر کے عوام کی دلچسپی سے صاف ظاہر ہے کہ گریٹر حیدرآباد کے انتخابات میں ٹی آر ایس پرچم بلدیہ پر لہرائے گا ۔ اسی دوران سابق رکن اسمبلی این نرسمیا نے ٹی آر ایس کو کمزور طبقات کی بھلائی کی کوشش کرنے والی جماعت قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ہمیشہ ہی کمزور طبقات کی ترقی کو ترجیح دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حیدرآباد میں تمام طبقات سے تعلق رکھنے والوں کیلئے خصوصی ہاسٹلس قائم کئے ہیں ۔ یادو طبقہ کیلئے چیف منسٹر نے گذشتہ دنوں علحدہ بھون کی تعمیر کا اعلان کیا جس کیلئے 10کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی فلاحی اقدامات کے سبب عوام میں کافی جوش وخروش پایا جاتاہے ۔