جی ویویک کی کانگریس میں واپسی کے بعد پارٹی سربراہ چندر شیکھر راؤ فکر مند
حیدرآباد ۔ یکم اپریل ( این ایس ایس ) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو اب پیدا پلی لوک سبھا حلقہ سے مناسب امیدوار کی تلاش ہے کیونکہ وہاں کے موجودہ رکن مسٹر جی ویویک ٹی آر ایس سے مستعفی ہوکر دوبارہ کانگریس میں شامل ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ سشینئر کانگریس لیڈر جی وینکٹ سوامی کے فرزند جی ویویک 2009 میں کانگریس ٹکٹ پر پہلی مرتبہ پیدا پلی سے لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئے تھے ۔ تاہم وہ گذشتہ سال جون میں کانگریس سے مستعفی ہوکر ٹی آر ایس میں شامل ہوگئے تھے ۔ انہوں نے کانگریس ہائی کمان کی جانب سے تلنگانہ کی تشکیل میں تاخیر پر بطور احتجاج یہ فیصلہ کیا تھا ۔ ویویک اب تک یہ ادعا کر رہے تھے کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل صرف ٹی آر ایس اور کے چندر شیکھر راؤ کی کوششوں سے ممکن ہوسکی ہے ۔ اب وہ ایک بار پھر کانگریس میں شامل ہوچکے ہیں اور ان کا ادعا ہے کہ علیحدہ ریاست کی تشکیل سونیا گاندھی کے وعدہ کی وجہ سے ہوئی ہے اسی لئے وہ دوبارہ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ مسٹر ویویک کو ٹی آر ایس میں زیادہ اہمیت نہیں دی گئی تھی اور انہیں ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر کا آمرانہ طرز عمل بھی پسند نہیں آیا ہے ۔ ویویک کی کانگریس سے ٹی آر ایس میں شمولیت سے وہ پیدا پلی سے پارٹی امیدوار ہوسکتے تھے تاہم اب چونکہ وہ دوبارہ کانگریس میں واپس ہوچکے ہیں ایسے میں پارٹی کو یہاں ایک مضبوط امیدوار کی ضرورت ہے ۔ کہا گیا ہے کہ چندر شیکھر راؤ اب دلت طبقہ کے کسی طاقتور امیدوار کی تلاش میں ہیں تاکہ اسے پیدا پلی سے امیدوار بنایا جاسکے ۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ چندر شیکھر راؤ نے اوپن یونیورسٹی کے سوشیالوجی کے پروفیسر گنٹا چکراپانی کو امیدوار بنانے پر غور کر رہے ہیں۔