پارٹی میںاکثریت کی رائے ، کانگریس میں انضمام کی مخالفت
حیدرآباد۔/22فبروری، ( سیاست نیوز) کانگریس اعلیٰ کمان نے ٹی آر ایس کے پارٹی میں انضمام کے مسئلہ پر اعلیٰ سطحی مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔اس سلسلہ میں کانگریس کے اہم قائدین‘ ٹی آر ایس کے سربراہ چندر شیکھر راؤ سے مشاورت میں مصروف ہیں۔ چندرشیکھر راؤ آج صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کرنے والے تھے تاہم لمحہ آخر میں ملاقات کا پروگرام ملتوی کردیا گیا لیکن ٹی آر ایس کے ترجمان جگدیش ریڈی نے سونیا گاندھی سے ملاقات کا وقت مقرر کئے جانے کی تردید کردی۔ انہوں نے میڈیا پر غلط اطلاعات کو عام کرنے کا الزام عائد کیا۔ جگدیش ریڈی نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ نے آج سونیا گاندھی سے ملاقات نہیں کی تاہم انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی دہلی میں موجودگی کا مقصد تلنگانہ بل کی کامیابی میں تعاون کرنے والی جماعتوں کے قائدین سے اظہار تشکر کرنا ہے۔ چندرشیکھر راؤ توقع ہے کہ آئندہ دو دنوں میں صدر کانگریس سونیا گاندھی، وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ملاقات کریں گے۔ وہ نائب صدر راہول گاندھی اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ کے علاوہ گروپ آف منسٹرس میں شامل وزراء سے بھی تلنگانہ بل کی کامیابی پر اظہار تشکر کریں گے۔
اسی دوران باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چندر شیکھر راؤ نے پارٹی کے ارکان اسمبلی اور سینئر قائدین سے انضمام کے مسئلہ پر طویل مشاورت کی ہے۔ اگرچہ اس مسئلہ پر پارٹی قائدین میں اختلاف رائے دیکھا گیا تاہم قائدین نے انضمام کا قطعی فیصلہ کے سی آر پر چھوڑ دیا ہے۔ چندرشیکھر راؤ ٹی آر ایس اور اس کے قائدین کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے انضمام کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ سونیا گاندھی سے امکانی ملاقات کے دوران انضمام کے علاوہ انتخابی مفاہمت کے مسئلہ پر بھی بات چیت کی جاسکتی ہے۔ٹی آر ایس قائدین کی اکثریت انضمام کے بجائے مفاہمت کے حق میں ہے تاکہ اسمبلی اور لوک سبھا کی زائد نشستوں پر مقابلہ کیا جاسکے اور پارٹی کے سینئر قائدین کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔ پارٹی مفاہمت کی صورت میں اسمبلی اور لوک سبھا کی زائد نشستوں کا مطالبہ کرے گی۔
(سلسلہ صفحہ 5 پر)