حیدرآباد ۔ 15 ۔ مئی : ( ایجنسیز ) : تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو شبہ ہے کہ پیر کو چینائی میں ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن کے ساتھ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کی ناکام بات چیت کے پیچھے چیف منسٹر آندھرا پردیش و صدر تلگو دیشم پارٹی این چندرا بابو نائیڈو کا رول ہے ۔ اس شبہ کی وجہ ڈی ایم کے کے خازن دورئی مروگن ہیں جنہوں نے پیر کو کے سی آر اور اسٹالن کے درمیان ہوئی بات چیت میں حصہ لیا اور منگل کو امراوتی میں اے پی کے چیف منسٹر سے ملاقات کی اور انہیں کے سی آر ۔ اسٹالن میٹنگ میں کیا بات ہوئی سے واقف کروایا ۔ اسٹالن نے بھی منگل کو کے سی آر کے ساتھ میٹنگ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد قومی سطح پر کسی غیر کانگریسی یا غیر بی جے پی فرنٹ کے قیام کے امکانات نہیں ہیں جیسا کہ چیف منسٹر تلنگانہ نے تجویز کیا ہے ۔ یہ بات سب کو بہتر طور پر معلوم ہے کہ مسٹر نائیڈو مرکز سے بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو بیدخل کرنے کے لیے کانگریس اور علاقائی پارٹیوں کے ساتھ جو بی جے پی کی مخالف ہوں ایک تھرڈ فرنٹ ( تیسرا محاذ ) بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اسٹالن نے بھی مرکز میں کانگریس زیر قیادت مخلوط حکومت کی تائید کی ہے ۔ ڈی ایم کے سربراہ نے اے آئی سی سی صدر راہول گاندھی کے نام کو وزیراعظم امیدوار کے طور پر تجویز بھی پیش کی ہے ۔ دونوں تلگو چیف منسٹرس نائیڈو اور کے سی آر قومی سطح پر ایک متبادل فرنٹ قائم کرنے میں ایک دوسرے سے مسابقت کررہے ہیں اور وہ مرکز میں آئندہ حکومت کے قیام میں اہم رول ادا کرنے کے خواہاں ہیں ۔۔