کے ٹی آر کا دعویٰ، آندھرائی قائدین سے تلنگانہ کو نقصان
حیدرآباد ۔ 29۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں ٹی آر ایس کامیاب ہوگی اور کے سی آر دوبارہ چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا ہر بچہ اس حقیقت کو سمجھ چکا ہے لیکن عظیم اتحاد کے قائدین ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ کے ٹی آر نے محبوب نگر کے مکتھل کا دورہ کرتے ہوئے پارٹی کی انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ ریاستی وزیر ڈاکٹر لکشما ریڈی ، رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی اور پارٹی کے امیدوار جلسہ عام میں شریک تھے۔ کے ٹی آر نے ایک ریالی میں شرکت کی اور عوام سے اپیل کی کہ عظیم تر اتحاد کی سازش کا شکار نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں محبوب نگر ضلع کو بھاری نقصان ہوا۔ آندھرائی حکمرانوں نے ہر شعبہ میں علاقہ کو نظر انداز کردیا جس کے نتیجہ میں لاکھوں افراد روزگار کی تلاش میں نقل مقام کیلئے مجبور ہوگئے۔ ٹی آر ایس برسر اقتدار آنے کے بعد مختلف پراجکٹس کے تحت 8 تا 9 لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نقل مقام کرنے والے افراد اب واپس ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے محبوب نگر کے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے علحدہ تلنگانہ ریاست حاصل کی۔ کے ٹی آر نے اپوزیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سیاسی مقصد براری کیلئے اصولوں سے سمجھوتہ کرلیا گیا۔ تلگو دیشم پارٹی بنیادی طور پر مخالف تلنگانہ ہے لیکن کانگریس نے اسی سے اتحاد کیا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کی مخالف تلنگانہ پالیسیوں سے ہر کوئی واقف ہے، پھر بھی کانگریس نے اتحاد کرلیا۔ کے ٹی آر نے کودنڈا رام کی تلنگانہ جنا سمیتی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کل تک جس پارٹی کو مخالف تلنگانہ کہتے رہے ، آج اسی سے اتحاد کرچکے ہیں۔ عوام اس ناپاک اتحاد کو مسترد کردیں گے۔