ٹی آر ایس کا آج جلسہ عام، تمام تیاریاں مکمل ، لاکھوں افراد کی شرکت متوقع

2000ایکر پر وسیع انتظامات،کسانوں کے ٹریکٹرس جلسہ گاہ پہنچ گئے،کے سی آر خصوصی خطاب کرینگے

حیدرآباد۔یکم ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاست میں برسر اقتدار ٹی آر ایس کی طاقت کے مظاہرہ کے طور پر پرگتی نویدنا سبھا کے عنوان سے کل 2 ستمبر کو شہر کے مضافاتی علاقہ کونگرا کلاں میں بڑے جلسہ عام کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے آج کونگرا کلاں پہنچ کر لمحہ آخر کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انتظامات کی تکمیل پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا جلسہ عام قرار دیا۔ پرگتی نویدنا سبھا سے تلنگانہ میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ جائیں گی کیونکہ سیاسی حلقوں میں وسط مدتی انتخابات کی پیش قیاسی کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل کے بارے میں اگرچہ ابھی تک کوئی قطعی اعلان نہیں کیا گیا تاہم کل 2 ستمبر دوپہر میں کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس اجلاس میں مختلف اہم فیصلے کئے جائیں گے جن کا اعلان شام کے جلسہ عام میں ہوگا۔ ٹی آر ایس کے عوامی نمائندے خود بھی اسمبلی کی تحلیل کے مسئلہ پر قطعی طور پر کچھ کہنے سے گریز کررہے ہیں اور ہر کسی کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کریں گے۔ پرگتی نویدنا سبھا میں حکومت کی ساڑھے چار سالہ کارکردگی کی رپورٹ عوام کے درمیان پیش کی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کے ترقیاتی و فلاحی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کے سی آر لاکھوں کی تعداد میں موجود افراد وسط مدتی انتخابات کے بارے میں رائے حاصل کرتے ہوئے اعلان کرسکتے ہیں۔ جلسہ عام میں کے سی آر نے 25 لاکھ افراد کی شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی اور وزراء، عوامی نمائندے اور پارٹی قائدین دن رات عوام کو جلسہ میں شرکت کیلئے ترغیب دے رہے ہیں۔ 2000 ایکر وسیع و عریض اراضی پر جلسہ کے انتظامات کئے گئے اور 500 ایکر پر جلسہ گاہ محیط ہوگا۔ عوام کو دشواریوں سے بچانے کیلئے جلسہ گاہ کے قریبی علاقہ میں پارکنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ پہنچنے کے تمام راستوں کو عملاً گلابی رنگ میں رنگ دیا گیا۔ کے سی آر کے ہورڈنگس، پوسٹرس، بیانرس اور فلیکسیز ہر قدم پر سڑک کے دونوں جانب دکھائی دے رہے ہیں۔ مختلف اضلاع سے پہنچنے والے افراد کیلئے 12سے زائد انٹری پوائنٹس تیار کئے گئے تاکہ آمد و روانگی میں سہولت ہو۔ آؤٹر رنگ روڈ سے پہنچنے والی گاڑیوں کیلئے بھی علحدہ انتظام رہے گا تاکہ ٹریفک جام کا مسئلہ پیدا نہ ہو۔اضلاع سے عوام کو ٹریکٹرس اور ٹرالیز میں حیدرآباد لایا جارہا ہے۔ کئی اضلاع میں وزراء اور عوامی نمائندے خود ٹریکٹر چلاتے ہوئے جلوس کی قیادت کررہے ہیں۔ عوام کو حیدرآباد لانے کے سلسلہ میں تمام تر اخراجات عوامی نمائندوں کو برداشت کرنے پڑے۔ دوردراز کے اضلاع سے نکلنے والے ٹریکٹرس آج رات کونگرا کلاں پہنچ گئے اور توقع ہے کہ صبح سے عوام کی آمد میں تیزی پیدا ہوجائے گی۔ چیف منسٹر نے اگرچہ تشہیری مواد انگریزی اور تلگو کے ساتھ ساتھ اردو میں شائع کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن پارٹی قائدین نے اس پر کوئی توجہ نہیں کی۔ پارٹی کے اقلیتی قائدین کی جانب سے لگائے گئے تشہیری میٹریل کے علاوہ کوئی اور فلیکسیز اور بیانرس اردو میں نہیں ہیں۔ جلسہ عام کے سلسلہ میں شہر میں ٹریفک تحدیدات عائد کی گئی ہیں۔ جلسہ گاہ کے دورہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک ملک ایک الیکشن کی تجویز سے ملک میں مقررہ وقت سے قبل انتخابات کی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں اور ٹی آر ایس کے جلسہ عام سے ان سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے جلسہ کے انتظامات کے سلسلہ میں بھاری خرچ اور سرکاری مشنری کے استعمال کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ عوام اپنے خرچ پر حیدرآباد پہنچ رہے ہیں۔ سفر اور کھانے کے اخراجات بھی وہی برداشت کریں گے۔ صرف جلسہ گاہ میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی پارٹی کی جانب سے کی جائے گی۔ ریاست میں ٹی آر ایس کے 46 لاکھ کارکن رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اتوار کو انتہائی ضرورت کی صورت میں سفر کریں۔ آر ٹی سی کی 12000 بسوں میں 7300 بسیں جلسہ عام کیلئے کرایہ پر حاصل کی گئی ہیں جس سے عوامی ٹرانسپورٹ سسٹم متاثر ہوگا۔ کسان تقریباً 2000 ٹریکٹرس کے ذریعہ حیدرآباد پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی جانب سے ایچ ایم ڈی اے کو ٹول چارجس ادا کئے گئے۔ پارٹی کیڈر نے تقریباً 16 نئی سڑکیں بچھائی ہیں جو وی آئی پی آمد ورفت کیلئے ہوں گی۔