ورنگل لوک سبھا کیلئے نومنتخب ایم پی کی تازہ مثال، ٹی آر ایس ایم ایل سی کے پربھاکر کا دعویٰ
حیدرآباد۔/26نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے رکن قانون ساز کونسل کے پربھاکر نے دعویٰ کیا کہ صرف ٹی آر ایس میں ہی کارکنوں کا احترام اور انہیں مستحقہ مقام دیا جاتا ہے اس کی تازہ مثال ورنگل سے پی دیاکر کو لوک سبھا کیلئے منتخب کرنا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے پربھاکر نے کہا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے ایک عام کارکن کو لوک سبھا کا ٹکٹ دے کر یہ ثابت کردیا کہ پارٹی میں کارکنوں کی کس قدر اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستور کی منظوری کے 66سال مکمل ہوگئے اور ٹی آر ایس نے دستور کی حقیقی روح کا احترام کرتے ہوئے عام آدمی کے ساتھ انصاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر انتخابات میں دولت مند افراد کو پارٹی ٹکٹ دیا جاتا ہے لیکن کے سی آر نے تلنگانہ تلی مجسمہ کے فنکار کو ٹکٹ دیا اور انہیں تاریخی کامیابی سے ہمکنار کیا۔ پربھاکر نے کہا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دستور کی تیاری کے ذریعہ ہندوستان میں جس سماجی انصاف اور ہم آہنگی کا خواب دیکھا تھا ٹی آر ایس اس کی تکمیل کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو ورنگل کے عوام نے بری طرح مسترد کردیا ہے۔ پربھاکر نے کہا کہ ورنگل کی شکست کے باوجود بھی اپوزیشن نے کوئی سبق نہیں سیکھا اور حکومت پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن اپنے رویہ میں تبدیلی نہیں لائے گی تو آئندہ انتخابات میں بھی عوام انہیں اسی طرح سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ورنگل کا نتیجہ دراصل ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی پر عوامی تائید کا اظہار ہے۔