ٹی آر ایس لیڈر مری جناردھن ریڈی کو کوئی لالچ دینے کی تردید

شکست کے خوف سے بوکھلاہٹ کا میں جھوٹے الزامات ۔ کونڈا وشویشور ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔10 ڈسمبر ( سیاست نیوز) کانگریس قائد و رکن پارلیمنٹ کونڈا وشویشور ریڈی نے کہا کہ ان کی ٹی آر ایس کے 30قائدین سے بات چیت ہوئی ہے ۔ ٹی آر ایس قائدین کے ٹیلیفون ٹیاپ ہورہے ہیں جس کا اندازہ ہونے کے بعد مری جناردھن ریڈی میرے خلاف گمراہ کن الزامات عائد کررہے ہیں ۔ وہ چیلنج کرتے ہیں کہ اگر ایسا کوئی ثبوت ہو یا ٹیلیفون ریکارڈنگ ہو تو اس کو منظر عام پر لایئے بصورت دیگر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا انتباہ دیا ۔ گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کونڈا ویشویشور ریڈی نے کہا کہ رائے دہی کے بعد وہ ٹی آر ایس کے دوستانہ تعلق رکھنے والے 30 قائدین سے دو دن میں بات کرچکے ہیں ۔ جناردھن ریڈی کو بھی وہ ٹیلیفون کرچکے ہیں ، جناردھن ریڈی نے انہیں واٹس اپ پر ٹیلیفون کرنے کا مسیج دیا ۔ آج دوپہر میں میری واٹس اپ پر ان سے بات ہوئی ہے ۔ انہوں نے مجھ سے کانگریس امیدواروں کی کامیابی کے بارے میں دریافت کیا ، میں نے بتایا کہ وہ صرف 4 اسمبلی حلقوں پر توجہ دے رہے ہیں جس میں 3 نشستوں پر صدفیصد کامیابی حاصل کرینگے اور ہوسکتا ہے چوتھی نشست پر بھی کامیابی حاصل ہو۔ میں نے پوچھا محبوب نگر کی کیا صورتحال ہے ۔ مری جناردھن ریڈی نے بتایا کہ 14کے منجملہ 11 حلقوں پر ٹی آر ایس کو کامیابی حاصل ہوگی ۔ اس کے علاوہ ہم دونوں کے درمیان اور کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ میں نے انہیں کوئی لالچ دیا ہے ۔ شکست کے خوف سے ٹی آر ایس قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر مجھ پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں ۔ کونڈا وشویشور ریڈی نے کہا کہ انہیں قومی چیانلس کے اگزٹ پولس پر بھروسہ نہیں ہے ۔ وہ صرف سی ۔ ووٹر، سی ایس ڈی سی اور لگڑا پاٹی راجگوپال کے اگزٹ پولس پر بھروسہ کررہے ہیں ، پھر بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ ٹی آر ایس اور مہاکوٹمی کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے ۔ شکست کے اشارے نظر آنے کے بعد ہی کارگذار چیف منسٹر کے سی آر نے مجلس اور بی جے پی سے مشاورت شروع کی ہے لیکن اب کافی دیر ہوچکی ہے ۔ کونڈا وشویشور ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے ساتھ مجلس اور بی جے پی کے قائدین بھی ڈر و خوف میں مبتلا ہیں ۔