حیدرآباد۔2مئی ( سیاست نیوز) برسراقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے عوامی نمائندوں کیلئے تین روزہ ٹریننگ کیمپ کا آج ناگرجنا ساگر میں آغاز ہوا ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ‘ تمام ریاستی وزراء ‘ ارکان پارلیمنٹ ‘ اسمبلی و کونسل اس تربیتی کیمپ میں شریک ہیں ۔ نظم و نسق کو بہتر بنانے اور عوام کی بہتر خدمت کیلئے عوامی نمائندوں کو انتظامیہ کے طریقہ کار سے واقف کرنے کیلئے اس ٹریننگ کیمپ کا انعقاد عمل میں آیا ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزراء اور عوامی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ بہتر حکمرانی اور نظم و نسق کو فعال بنانے کیلئے ٹریننگ کیمپ سے بھرپور استفادہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام بالخصوص غریب افراد کی بھلائی ہمارا اولین مقصد ہونا چاہیئے ۔ سرکاری اسکیمات پر مؤثر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے مختلف شعبوں کے ماہرین کے ذریعہ ٹریننگ کے انعقاد کا مقصد حکومت کی کارکردگی کو مثالی اور موافق عوام بنانا ہے ۔کے سی آر نے کہا کہ اگرچہ اسے ٹریننگ کیمپ کا نام دیا گیا ہے لیکن درحقیقت یہ باہمی مشاورت کا سیشن ہے ۔انہوں نے کہا کہ اورینٹیشن سیشن کے انعقاد کا مقصد وزراء اور عوامی نمائندوں کو حکومت چلانے کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا ہے تاکہ عوام کی بہتر سے بہتر خدمت کی جائے ۔ انہوں نے وزراء اور عوامی نمائندوں کو مشورہ دیا کہ وہ ماہرین کے ساتھ مشاورت کے ذریعہ اپنی معلومات میں اضافہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کے حصول کے بعد ٹی آر ایس نے حکومت تشکیل دی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ تلنگانہ ریاست کی ترقی کے خواب کو پورا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت پہلے ہی اس طرح کے ٹریننگ کیمپ کا انعقاد اُن کی دلچسپی تھی تاہم مختلف سرکاری مصروفیات کے سبب اس میں تاخیر ہوئی ہے ۔ انہوں نے حکومت کی اسکیمات واٹر گرڈ اور مشن کاکتیہ کا حوالہ دیا اور کہا کہ ماہر معاشیات ہنمنت راؤ نے ان اسکیمات کی ستائش کی ہے ۔ اُن کی تجاویز کے ساتھ مشن کاکتیہ اسکیم کو کامیابی سے روبہ عمل لایا جاسکتا ہے ۔ چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ آئندہ سے ہر چھ ماہ میں ایک دن کیلئے ٹریننگ کلاسیس کا اہتمام کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ متحد ریاست میں حکمرانوں کی ناانصافیوں کے خلاف تلنگانہ تحریک کا آغاز کیا گیا تھا اور ہمیں علحدہ ریاست کے حصول میں کامیابی ملی ہے ۔ تلنگانہ کو ہر شعبہ میں ترقی کی راہ پر گامزن کرنا حکومت کا مقصد ہے ۔ تلنگانہ ریاست ملک کی ترقی یافتہ ریاستوں کی صف میں شامل ہونی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی کے واحد ایجنڈے کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا ہوگا اور اس سلسلہ میں مختلف شعبوں کے ماہرین سے ٹریننگ کا حصول فائدہ مند ہوسکتا ہے ۔ چیف منسٹر نے وزراء اور عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ ماہرین سے ٹریننگ کے حصول میں کوئی جھجک محسوس نہ کریں کیونکہ زندگی میں کوئی بھی شخص ہر شعبہ کا ماہر نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کی مدت کافی کم ہے اور اس میں ہر چیز پر عبور حاصل کرنا ممکن نہیں ۔ کوئی بھی شخص پیدائشی ماہر نہیںبن سکتا ۔لہذا ہمیں چاہیئے کہ ماہرین کے تجربات سے بھرپور استفادہ کریں۔ انہوں نے ماہر معاشیات ہنمنت راؤ اور سابق چیف الیکشن کمشنر جے ایم لنگڈوہ کی ستائش کی جنہوں نے کیمپ کے آغاز پر اپنے تجربات سے روشناس کرایا ۔ انہوں نے کہا کہ ان شخصیتوں کے تجربات کی روشنی میں ہم نظم و نسق کو بہتر بناسکتے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پلاننگ کمیشن آف انڈیا کے رکن اور وزیراعظم کے مشیر کی حیثیت سے ہنمنت راؤ 60برس تک ملک میں پالیسی کی تیاری میں اہم رول ادا کرچکے ہیں ۔